میری بٹیا کی تعلیم نہیں رکے گی، سی ایم یوگی نے یقین دلایا
جنتا درشن میں سی ایم سے ملنے آئی پنکھوڑی نے کہا- مہاراج جی، میں پڑھنا چاہتی ہوں، فیس ادا کرنے میں دشواری ہو رہی ہے گورکھپور، یکم جولائی (ہ س)۔ نئے تعلیمی سیشن کا پہلا دن (1 جولائی) کوتوالی علاقے کے پردیل پور میں رہنے والی کلاس 7 کی طالبہ پنکھوڑی ترپ
تعلیم


جنتا درشن میں سی ایم سے ملنے آئی پنکھوڑی نے کہا- مہاراج جی، میں پڑھنا چاہتی ہوں، فیس ادا کرنے میں دشواری ہو رہی ہے

گورکھپور، یکم جولائی (ہ س)۔ نئے تعلیمی سیشن کا پہلا دن (1 جولائی) کوتوالی علاقے کے پردیل پور میں رہنے والی کلاس 7 کی طالبہ پنکھوڑی ترپاٹھی کے لیے زندگی بھر کی یادگار بن گئی۔ یہ لڑکی فیس ادا کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے اپنی پڑھائی چھوڑنے کے راستے پر تھی، لیکن جیسے ہی اس نے منگل کو جنتا درشن میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی، اس کی پڑھائی میں مالی رکاوٹ دور ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ نے پنکھوڑی کو یقین دلایا کہ ان کی پڑھائی نہیں رکے گی۔ وہ یا تو فیس معاف کر دے گا یا خود فیس کا انتظام کرے گا۔ یہی نہیں، وزیر اعلیٰ یوگی نے ان کے ساتھ تصویر لینے کی خواہش بھی پوری کی۔ وزیر اعلیٰ کی مہربانی سے مغلوب پنکھوڑی نے کہا - مہاراج جی جیسا کوئی نہیں ہے۔

گورکھپور میں اپنے قیام کے دوران وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ منگل کی صبح گورکھ ناتھ مندر کے مہنت دگ وجے ناتھ اسمرتی بھون کے آڈیٹوریم میں لوگوں سے مل رہے تھے اور ان کے مسائل سن رہے تھے۔ انہوں نے افسران کو مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔ پنکھوڑی ترپاٹھی، کوتوالی علاقے کے پردیل پور سے 7ویں جماعت کا طالب علم بھی ان لوگوں کی قطار میں بیٹھی تھی جو اس سے مل رہے تھے۔ جب وزیر اعلیٰ پنکھوڑی کے پاس پہنچے تو پنکھوڑی نے انہیں ایک درخواست دی اور کہا کہ مہاراج جی میں پڑھنا چاہتی ہوں، میری فیس معاف کر دیں یا میری فیس کا بندوبست کر دیں۔ وزیر اعلیٰ نے رک کر ان سے دوستانہ انداز میں بات کی اور پنکھوڑی کے تمام مسائل سے آگاہ حاصل کی۔ پنکھوڑی نے بتایا کہ وہ ایک انگلش میڈیم اسکول میں پڑھتی ہے۔ اس کے والد راجیو ترپاٹھی کے معذور ہونے کی وجہ سے خاندان مالی طور پر بہت کمزور ہو گیا ہے۔ ماں میناکشی ایک دکان پر کام کر رہی ہیں۔ ان کے علاوہ ایک بھائی بھی ہے جو 12ویں جماعت میں پڑھتا ہے۔پنکھڑری نے بتایا کہ فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے وہ آج اسکول جانے کی بجائے وزیر اعلیٰ کے پاس مدد کی درخواست لے کر آئی ہیں۔

پنکھوری کی بات سننے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ بالکل فکر نہ کریں میں آپ کی پڑھائی میں خلل نہیں آنے دوں گا، میں فیس معافی کا انتظام کروں گا اور اگر معاف نہ کیا گیا تو میں خود فیس کا انتظام کروں گا۔ اس بارے میں انہوں نے موقع پر موجود عہدیداروں کو ہدایت دی کہ فیس کی کمی کی وجہ سے پنکھوڑی کی پڑھائی میں خلل نہیں آنا چاہئے۔ جیسے ہی اسے وزیر اعلیٰ کی طرف سے یقین دہانی ملی، خوش پنکھوڑی نے ان کے ساتھ ایک تصویر لینے کی درخواست کی۔ وزیراعلیٰ نے ان کی یہ خواہش بھی پوری کر دی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande