دہلی فسادات: شرجیل امام اور عمر خالد کی درخواست ضمانت پر 9 جولائی کو سماعت
نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات کی سازش کیس میں شرجیل امام اور عمر خالد اور دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس نوین چاولہ کی سربراہی میں بنچ نے آئندہ سماعت 9 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔منگل کو دہل
دہلی فسادات: شرجیل امام اور عمر خالد کی درخواست ضمانت پر 9 جولائی کو سماعت


نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات کی سازش کیس میں شرجیل امام اور عمر خالد اور دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس نوین چاولہ کی سربراہی میں بنچ نے آئندہ سماعت 9 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔منگل کو دہلی پولیس کے وکیل امیت پرساد نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد عدالت نے ضمانت کی درخواستوں کی سماعت 9 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔قبل ازیں سماعت کے دوران اس کیس کے ملزم عمر خالد نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ محض واٹس ایپ گروپ کا ممبر ہونا کسی جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ہے۔ عمر خالد کے وکیل تردیپ پیس نے دہلی پولیس کی جانب سے ثبوت کے طور پر پیش کی گئی واٹس ایپ گروپ چیٹنگ پر کہا تھا کہ عمر خالد یقینی طور پر تین واٹس ایپ گروپس کا حصہ تھے، لیکن شاید ہی کسی گروپ میں کوئی پیغام بھیجا ہو۔ صرف واٹس ایپ گروپ کا حصہ بننا کسی غلطی کی علامت نہیں ہے۔ عمر خالد نے صرف احتجاج کی جگہ بتائی تھی جب کسی نے پوچھا تھا۔اسی کیس میں ملزم میران حیدر کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ وہ نہ تو کسی میٹنگ میں شریک ہوئے اور نہ ہی کسی ایسے چیٹ گروپ کا حصہ ہیں جہاں تشدد بھڑکانے کی کسی سازش پر بات کی گئی ہو۔ میران حیدر نوجوان رہنما اور جامعہ یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ حیدر نے صرف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقدہ احتجاج میں حصہ لیا تھا نہ کہ کسی فساد کو بھڑکانے کی سازش میں۔ اس کے پاس سے کوئی ہتھیار برآمد نہیں ہوا۔اس سے قبل دہلی پولیس نے ملزم کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ ٹرائل میں تاخیر کا مطلب مفت پاس ہونا نہیں ہے۔ دہلی پولیس کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل چیتن شرما نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ٹرائل میں تاخیر کی وجہ استغاثہ نہیں ہے بلکہ ملزمین کی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ٹرائل کورٹ میں فرد جرم عائد کرنے کی سماعت جاری ہے۔ فرد جرم عائد کرنے کے معاملے میں دوسرے ملزم کی جانب سے دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔ ملزمان کی جانب سے دلائل پیش کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ چیتن شرما نے کہا تھا کہ تیز ٹرائل ضروری ہے، لیکن ملک مخالف سرگرمیوں کے معاملے میں کسی کو طویل عرصے تک جیل میں رکھنے کو ضمانت دینے کی بنیاد نہیں بنایا جا سکتا۔ فروری 2020 میں دہلی فسادات میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande