چراغ پاسوان وزیراعلیٰ بنیں گے یا نہیں؟ تیجسوی حامی کے ساتھ جھڑپ کے بعد چاقو سے حملہ
اورنگ آباد،30جون( ہ س)۔بہار کے اورنگ آباد میں سیاسی بحث نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔ مرکزی وزیر چراغ پاسوان اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کے حامیوں نے ضلع کے داؤد نگر تھانہ علاقہ کے جنوریا بازار میں ایک دوسرے سے جھڑپ کی اور ایک دوسرے پر چاقو سے حملہ
چراغ پاسوان وزیر اعلیٰ بنیں گے یا نہیں؟ تیجسوی  حامی کے ساتھ جھڑپ کے بعد چاقو سے حملہ


اورنگ آباد،30جون( ہ س)۔بہار کے اورنگ آباد میں سیاسی بحث نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔ مرکزی وزیر چراغ پاسوان اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کے حامیوں نے ضلع کے داؤد نگر تھانہ علاقہ کے جنوریا بازار میں ایک دوسرے سے جھڑپ کی اور ایک دوسرے پر چاقو سے حملہ کیا۔ اس دوران چراغ کا ایک حامی شدید زخمی ہوا ہے، جو صدر اسپتال میں زیر علاج ہے۔زخمی نوجوان کی شناخت داؤد نگر کے دھنوان گاؤں رہائشی مرتیونجے پاسوان کے طور پر ہوئی ہے ۔ واقعہ اتوار کی رات اس وقت پیش آیا جب چراغ اور تیجسوی یادو کے حامیوں میں داؤد نگر تھانہ علاقہ کے جنوریا بس اسٹینڈ کے قریب جھڑپ ہوئی۔ نوجوان کے سر پر چاقو سے تین چار مقامات پر حملہ کیے گئے ہیں۔ انہیں جلدی میں صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ فی الحال ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔زخمی نوجوان کے والد کپل دیو پاسوان نے بتایا کہ مرتیونجے ایل جے پی (رام ولاس) کے پنچایت صدر ہیں۔ وہ پنچایت کے دیگر لوگوں کے ساتھ ایک دن پہلے راجگیر میں چراغ پاسوان کی ریلی میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ وہاں سے واپس آنے کے بعد وہ دوا لینے کے لیے جنوریا بس اسٹینڈ کے قریب ایک میڈیکل میں گئے۔ جہاں کرما گاؤں باشندہ گووند سنگھ اور ڈھوائی گاؤں باشندہ روی یادو پہلے سے موجود تھے۔ انہوں نے دونوں نوجوانوں سے اپنی ریلی کے بارے میں تبادلہ خیال شروع کیا۔ بحث دھیرے دھیرے جھگڑے میں بدل گئی اور پھر لڑائی شروع ہوگئی۔ کپل دیو پاسوان کے مطابق بات چیت کے دوران دونوں نوجوانوں نے کہاکہ چراغ پاسوان کبھی بھی بہار کے وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے، کیونکہ ان کے پاس کوئی ایم ایل اے نہیں ہے۔ نہ ہی آپ لوگ کبھی اوبرا اسمبلی سیٹ جیت پائیں گے۔ اس بات پر دونوں میں جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس کے بعد گووند سنگھ نے ذات کے الفاظ استعمال کیے اور مرتیونجے کو گالی دی اور چاقو سے حملہ کردیا۔داؤد نگر سب ڈویژنل اسپتال میں ابتدائی طبی علاج کے بعد ڈاکٹروں نے مرتیونجے کو بہتر علاج کے لیے اورنگ آباد صدر اسپتال ریفر کردیا۔ جہاں اس کی حالت فی الحال مستحکم بتائی جاتی ہے۔ ادھر ایس ایچ او وکاس کمار نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande