ممبئی، 30 جون (ہ س)۔ مضبوط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت عالمی ترقی کا ایک بڑا مرکز بنی ہوئی ہے۔ معاشی اور تجارتی پالیسی میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال عالمی معیشت اور مالیاتی نظام کی مضبوطی کا امتحان لے رہی ہے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود، بینکوں اور کمپنیوں کی مضبوط بیلنس شیٹ کی وجہ سے ہندوستان کا مالیاتی نظام مستحکم ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے پیر کو جاری کردہ اپنی دو سالہ مالیاتی استحکام رپورٹ (ایف ایس آر) میں کہا کہ مالیاتی منڈیوں میں اتار چڑھاو¿ برقرار ہے، خاص طور پر اہم سرکاری بانڈ مارکیٹ میں، جو پالیسی اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ، موجودہ کمزوریاں جیسے عوامی قرضوں کی بلند سطح اور اثاثوں کی بلند قیمتیں نئے بحرانوں کو بڑھا سکتی ہیں۔ مرکزی بینک نے کہا کہ عالمی معاشی منظر نامہ غیر یقینی اور چیلنجنگ ہے۔ اس کے باوجود مضبوط اقتصادی بنیاد اور دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستانی معیشت عالمی ترقی کی ایک بڑی طاقت بنی ہوئی ہے۔ریزرو بینک نے کہا کہ 30 مئی کو ختم ہونے والے پندرہ دن میں بینک کریڈٹ کی ترقی میں کمی آئی۔ اس مدت کے دوران، صنعت کو بینک کریڈٹ میں 4.9 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ 8.9 فیصد تھا۔آر بی آئی نے مئی 2025 کے لیے بینک کریڈٹ پر ڈیٹا جاری کیا ہے جو 41 منتخب شیڈول کمرشل بینکوں (ایس سی بیز) سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر ہے۔ یہ قرض تمام کمرشل بینکوں کی طرف سے دیے گئے کل نان فوڈ کریڈٹ کا تقریباً 95 فیصد ہے۔پیر کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں، آر بی آئی نے کہا کہ بینکنگ سسٹم کے مجموعی نان پرفارمنگ اثاثے (جی این پی اے) مارچ 2025 میں ایک دہائی کی کم ترین سطح 2.3 فیصد پر آ گئے ہیں۔ آر بی آئی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، ستمبر 2024 میں بینکوں کا جی این پی اے 2.6 فیصد تھا۔ ریزرو بینک کی رپورٹ کے مطابق بینکوں کی مالیاتی صلاحیت جی این پی اے کی ششماہی میں 4 فیصد بڑھ سکتی ہے۔ مارچ 2027 تک 2.6 فیصد۔
قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ قیمتوں میں استحکام کی طرح معاشی ترقی کے لیے مالی استحکام بھی ضروری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan