پُروانچل والوں کو روہنگیا کہنے پر بی جے پی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا کے خلاف آپ پُروانچل وِنگ کا زبردست احتجاج
نئی دہلی، 30جون(ہ س)۔بی جے پی حکومت کے وزیر منجندر سنگھ سرسا کی جانب سے دہلی کی جھگی بستیوں میں رہنے والے پُروانچل کے لوگوں کو بنگلہ دیشی اور روہنگیا کہنے کے خلاف پیر کو عام آدمی پارٹی کے پُروانچل وِنگ نے سڑک پر اتر کر زبردست احتجاج کیا۔ آپ لیڈران نے
پُروانچل والوں کو روہنگیا کہنے پر بی جے پی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا کے خلاف آپ پُروانچل وِنگ کا زبردست احتجاج


نئی دہلی، 30جون(ہ س)۔بی جے پی حکومت کے وزیر منجندر سنگھ سرسا کی جانب سے دہلی کی جھگی بستیوں میں رہنے والے پُروانچل کے لوگوں کو بنگلہ دیشی اور روہنگیا کہنے کے خلاف پیر کو عام آدمی پارٹی کے پُروانچل وِنگ نے سڑک پر اتر کر زبردست احتجاج کیا۔ آپ لیڈران نے راجوری گارڈن میں واقع منجندر سنگھ سرسا ایم ایل اے دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر پُروانچلی عوام کو روہنگیا اور بنگلہ دیشی کہہ کر توہین نہ کریں اور فوراً عوامی طور پر معافی مانگیں۔ گھر-روزگار بچا¶ تحریک کے تحت منعقد اس مظاہرے میں ایم ایل اے سنجیو جھا، سابق ایم ایل اے رتو راج جھا، اکھلیش پتی تریپاٹھی، ونئے مشرا، دہلی ویمن ونگ کی صدر ساریکا چودھری سمیت بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان شریک ہوئے۔اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی دہلی کے صدر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کے وزیر منجندر سرسا نے دہلی کی جھگی جھونپڑی میں رہنے والے پُروانچل کے لوگوں کو بنگلہ دیشیروہنگیا کہہ کر بے عزت کیا ہے اور جھگیوں کو توڑنے اور لوگوں کو دہلی سے نکالنے کے بی جے پی حکومت کے فیصلے کو درست ٹھہرایا ہے۔ اس بے عزتی کے خلاف پُروانچل کے تمام لوگوں میں سخت غصہ پایا جاتا ہے۔ عام آدمی پارٹی پُروانچل کے وقار کے تحفظ کے لیے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

مظاہرے کے دوران آپ کے ایم ایل اے سنجیو جھا نے کہا کہ بی جے پی دہلی بھر میں جھگیوں کو توڑ رہی ہے، جن میں زیادہ تر لوگ بہار اور اترپردیش سے تعلق رکھتے ہیں۔ اتوار کو جنتر منتر پر جھگی والوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی تھی۔ بی جے پی حکومت ان کی جھگیاں گرا رہی ہے۔ سنجیو جھا نے کہا کہ منجندر سرسا نے ان مظاہرین کو روہنگیا اور بنگلہ دیشی قرار دیا۔ یہ وہی جھگی والے ہیں جن کے پاس جا کر بی جے پی لیڈران رات گزارتے تھے، ان کے ساتھ کھانا کھاتے تھے، اور کہتے تھے تم ہی میرے ماں-باپ ہو، مجھے ووٹ دو، میں تمہاری جھگی پکی کرا دوں گا۔سنجیو جھا نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈران نے جھگی والوں کو 2500 روپے، بجلی اور دیگر سہولیات دینے کے وعدے کیے تھے۔ جنہیں وہ ماں-باپ کہتے تھے، آج انہیں روہنگیا اور بنگلہ دیشی کہا جا رہا ہے۔ کیا انہیں شرم نہیں آتی؟ بہار اور یوپی کے لوگ اپنے وقار اور شناخت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ میں جھگیوں اور کالونیوں میں رہنے والے بی جے پی کارکنان سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ بھی روہنگیا یا بنگلہ دیشی ہیں؟ اگر یہ الفاظ گالی کی مانند لگتے ہیں تو کیا آپ اپنی عزت کی لڑائی نہیں لڑیں گے؟ یہ لڑائی پُروانچل کے وقار کی ہے، بہار اور اترپردیش کے لوگوں کے احترام کا سوال ہے۔ یا تو منجندر سنگھ سرسا معافی مانگیں یا بی جے پی ایسے بدزبان اور بدتمیز لیڈر سے استعفیٰ لیں ۔ ورنہ جہاں-جہاں وہ جائیں گے، وہاں بہار اور یوپی کے لوگ ان کا احتجاج کریں گے۔

پُروانچل سے بی جے پی کی نفرت ان کے ڈی این اے میں ہے۔ صرف سرسا ہی نہیں، بی جے پی کے کئی بڑے لیڈران نے ہمیشہ پُروانچلیوں کی مخالفت کی ہے۔ انتخاب آتے ہی محبت دکھاتے ہیں، بہار دیوس مناتے ہیں، اور بعد میں نفرت پر اتر آتے ہیں۔ یوپی-بہار کے عوام بی جے پی کو ووٹ سے جواب دیں گے۔ سرسا معافی مانگیں، ورنہ جہاں بھی جائیں گے، ہم ان کا احتجاج کریں گے۔عام آدمی پارٹی ویمن ونگ دہلی کی صدر ساریکا چودھری نے کہا کہ منجندر سنگھ سرسا یوپی-بہار کے لوگوں کو روہنگیا کہہ رہے ہیں۔ الیکشن کے وقت انہی لوگوں کے پا¶ں چھو رہے تھے، ان سے وعدے کر رہے تھے، اور آج انہی کو لات مار کر دہلی سے بھگا رہے ہیں۔ دہلی کی جھگیوں میں زیادہ تر یوپی-بہار کے لوگ بستے ہیں، کیا وہ ہندوستان کے شہری نہیں؟ ان کے دادا-پردادا یہاں رہ چکے ہیں۔ عام آدمی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ایسے بدزبان وزیر کا استعفیٰ وزیر اعظم نریندر مودی کو فوراً لینا چاہیے۔ سرسا کو بات کرنے کی تمیز نہیں، ایسے لیڈر کو دہلی میں رہنے کا حق نہیں۔ عام آدمی پارٹی پُروانچلیوں پر ظلم برداشت نہیں کرے گی۔ دہلی پُروانچلیوں کی بھی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande