اسکول ہاسٹل میں پانی گھسا، گاوں والوں اور انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کیا
مشرقی سنگھ بھوم، 29 جون (ہ س)۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے پوٹکا بلاک علاقے میں سنیچر کی رات موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی۔ موسلادھار بارش کے باعث پوٹکا کے کئی گاوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اچانک گڑرا ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے اوپر ہو
اسکول ہاسٹل میں پانی گھسا، گاوں والوں اور انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کیا


اسکول ہاسٹل میں پانی گھسا، گاوں والوں اور انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کیا


اسکول ہاسٹل میں پانی گھسا، گاوں والوں اور انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کیا


مشرقی سنگھ بھوم، 29 جون (ہ س)۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے پوٹکا بلاک علاقے میں سنیچر کی رات موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی۔ موسلادھار بارش کے باعث پوٹکا کے کئی گاوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اچانک گڑرا ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے اوپر ہونے کی وجہ سے ندی کے کنارے واقع پندرشولی گاؤں کے لو کش انگلش اسکول کا ہاسٹل بھی اس کی زد میں آگیا۔ رات کے اندھیرے میں جب ہاسٹل میں 162 بچے سو رہے تھے تو ہاسٹل کے اندر آہستہ آہستہ پانی بھرنے لگا۔ پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے پر ہاسٹل کے تمام بچے اپنی جان بچانے کے لیے چھت پر چڑھ گئے اور پانچ گھنٹے تک دہشت میں رہے۔ اطلاع ملتے ہی پانڈرشولی اور آس پاس کے گاوں کے لوگ دیر رات موقع پر پہنچے۔ گاوں والوں نے فوراً انتظامیہ کو اطلاع دی۔ اتوار کی صبح بی ڈی او ارون کمار منڈا، سی او نکیتا بالا، کووالی تھانہ انچارج دھننجے پاسوان اور دیگر انتظامی اہلکار راحت اور بچاو کے کاموں میں لگ گئے۔

گاوں والوں اور انتظامیہ کی مدد سے تمام بچوں کو رسیوں کے سہارے بحفاظت نکال کر اونچی جگہ پر پہنچایا گیا، اس طرح ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ رات بھر جاری رہنے والے اس ریسکیو آپریشن کے دوران بچوں کے اہل خانہ اور گاوں والوں میں خوف و ہراس کا ماحول رہا۔

ادھر گڈرا ندی میں پانی کی سطح میں حد سے زیادہ اضافہ ہونے سے کئی اہم پلوں پر پانی بہنے لگا جس کی وجہ سے علاقے میں ٹریفک مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ بارش کا پانی داخل ہونے سے ندی ڈھیپا گاوں میں بھی سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ گاوں کے کئی گھر سیلاب میں بہہ گئے، کئی بکریاں بہہ گئیں اور ایک کار بھی پانی کے تیز بہاو میں بہہ گئی۔

اسی طرح پرائمری اسکول کھڑبندھ میں بھی ندی کا پانی اوور فلو ہو کرا سکول کے احاطے میں داخل ہو گیا۔ گاوں والے اس قدرتی آفت سے خوفزدہ ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امدادی کام مسلسل جاری ہے اور پانی کی سطح معمول پر آنے تک تمام متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر رکھا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande