بھوپال میں ایک نوجوان کا سر راہ گولی مار کر قتل، برتھ ڈے پارٹی میں شامل ہونے گیا تھا
بھوپال، 29 جون (ہ س)۔ راجدھانی بھوپال میں بدمعاشوں کے حوصلے بلند ہیں۔ بدمعاشوں کی بے خوفی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ آئے روز جرائم کر کے پولیس کو کھلم کھلا چیلنج کر رہے ہیں۔ ابھی ایک ہفتہ قبل بھوپال میں ایک مذہبی جلوس کے دوران پرتشد
مرڈر کی علامتی تصویر


بھوپال، 29 جون (ہ س)۔ راجدھانی بھوپال میں بدمعاشوں کے حوصلے بلند ہیں۔ بدمعاشوں کی بے خوفی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ آئے روز جرائم کر کے پولیس کو کھلم کھلا چیلنج کر رہے ہیں۔ ابھی ایک ہفتہ قبل بھوپال میں ایک مذہبی جلوس کے دوران پرتشدد حملے میں ایک 20 سالہ نوجوان کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد ہفتہ کی دیر رات ایک بدنام زمانہ بدمعاش نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک نوجوان کو دن دہاڑے گولی مار کر قتل کر دیا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ اتوار کو پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ اس دوران پوسٹ مارٹم روم کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

معلومات کے مطابق یہ واقعہ للی دھر کالونی چھولا مندر تھانے کے علاقے میں پیش آیا۔ متوفی امت ورما ولد رادھیشیام ورما (22) برکھیڑی پھاٹک گلی نمبر 2 کھٹیک پورہ میں رہتا تھا۔ وہ کپڑے کی دکان میں کام کرتا تھا۔ لیلادھر کالونی میں اس کے دوست آشو کھٹیک کی سالگرہ تھی۔ اس کا جشن منانے کے لیے امت ہفتے کی رات تقریباً 12 بجے اپنے دوستوں کے ساتھ آشو کے گھر پہنچا تھا۔

یہاں تمام دوست کیک کاٹنے کے بعد سڑک پر کھڑے ہوکر باتیں کر رہے تھے۔ اس کے بعد بدنام زمانہ بدمعاش نسیم بننے خان اور اس کے نصف درجن ساتھی دو موٹر سائیکلوں پر آئے اور اچانک ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ نسیم اور اس کے دیگر ساتھیوں نے تقریباً 6 راونڈ فائرنگ کی۔ دو گولیاں امت کے سر اور پیٹ میں لگیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ واردات کے بعد ملزمان پستول لہراتے ہوئے فرار ہوگئے۔

دراصل حملہ آور راجہ کھٹیک نامی بدمعاش کو قتل کرنا چاہتے تھے۔ لیکن واقعہ کے وقت راجہ امت کے ساتھ تھا اور اسے گولی لگ گئی۔ نسیم خود کو گینگسٹر لورینس بشنوئی کا کارندہ کہتا ہے۔ متوفی کے بھائی اتل ورما نے بتایا کہ بھائی امت اپنے دوست کے ساتھ سالگرہ منانے اپنے دوست کے گھر گیا تھا۔ بھائی کی نسیم سے کوئی پرانی دشمنی نہیں تھی۔ وہ ایک ایسا شخص تھا جس نے اپنے کام کا خیال رکھا، ماضی میں ان کے خلاف کوئی جرم درج نہیں ہے۔ ایک دوست کے کہنے پر وہ دوسرے دوست کی برتھ ڈے پارٹی میں شرکت کے لیے گیا تھا۔

ٹی آئی سریش چندر نگر نے بتایا کہ لیلادھر کالونی میں رہنے والے نسیم اور راجہ کھٹیک کے درمیان لین دین کے تنازعہ کو لیکر پرانی دشمنی ہے۔ نسیم اور اس کے ساتھی راجہ کو قتل کرنے کی نیت سے آئے تھے۔ نسیم نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے امت زخمی ہو گیا اور وہ جاں بحق ہو گیا۔ کوئی اور زخمی نہیں ہوا۔ واردات کے وقت راجہ امت اور اس کے دوستوں کے ساتھ تھا۔ ملزمان نسیم اور وسیم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ان کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹیاں روانہ کر دی گئی ہیں۔ ملزمان کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande