مضبوط مارکیٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے 1 دن میں 3.44 لاکھ کروڑ کمائے
نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔ جیو پولیٹیکل تناؤ میں کمی اور مضبوط عالمی اشارے کی وجہ سے ملکی اسٹاک مارکیٹ آج مسلسل تیسرے روز بھی تیزی سے بند ہونے میں کامیاب رہی۔ آج کا کاروبار مضبوطی سے شروع ہوا۔ بازار کھلتے ہی ابتدائی منٹوں میں فروخت کا ہلکا سا دباؤ رہا لیکن اس کے بعد خریداروں نے سنبھال لیا۔ صبح 10 بجے کے بعد فروخت کنندگان نے ایک بار پھر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن دوپہر ایک بجے کے بعد ہی چاروں طرف خرید اری شروع ہوگئی۔ اس خریداری کی حمایت سے اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 1.25 فیصد کا اضافہ ہوا۔ پورے دن کے کاروبار کے بعد سینسیکس اور نفٹی 1.21 فیصد کی مضبوطی کے ساتھ بند ہوئے۔
آج دن کے کاروبار کے دوران انرجی، بینکنگ اور ایف ایم سی جی سیکٹرز کے شیئرز میں کافی خرید و فروخت ہوئی۔ اس کے علاوہ میٹل، آئل اینڈ گیس، پبلک سیکٹر انٹرپرائز، آٹوموبائل، کیپٹل گڈز، کنزیومر ڈیوریبل، ہیلتھ کیئر اور ٹیک انڈیکس بھی اضافے کے ساتھ بند ہوئے۔ دوسری جانب آئی ٹی سیکٹر میں آج فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔ وسیع بازار میں آج مسلسل خریداری رہی، جس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ انڈیکس 0.56 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔ اسی طرح اسمال کیپ انڈیکس نے آج کا کاروبار 0.12 کے اضافے کے ساتھ ختم کیا۔
اسٹاک مارکیٹ میں آج مضبوطی کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کی دولت میں تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ آج کی ٹریڈنگ کے بعد بی ایس ای پر درج کمپنیوں کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن بڑھ کر 457.45 لاکھ کروڑ (عارضی) ہو گئی۔ جبکہ گزشتہ کاروباری دن یعنی بدھ کو ان کا بازار سرمایہ 454.01 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ اس طرح سرمایہ کاروں نے آج کی تجارت سے تقریباً 3.44 لاکھ کروڑ روپے کا منافع کمایا۔
آج کے دن کے کاروبار کے دوران بی ایس ای میں 4,153 حصص میں فعال تجارت ہوئی۔ جن میں سے 2,097 حصص کے بھاؤ اضافہ کے ساتھ بند ہوئے جبکہ 1,900 کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 156 کے بھاؤ بغیر کسی اتار چڑھاؤ کے بند ہوئے۔ این ایس ای پر آج 2,600 اسٹاکس میں ایکٹو ٹریڈنگ ہوئی۔ ان میں سے 1,337 اسٹاک منافع کمانے کے بعد سبز نشان پر بند ہوئے اور 1,263 اسٹاک نقصان اٹھانے کے بعد سرخ نشان پر بند ہوئے۔ اسی طرح سینسیکس میں شامل 30 اسٹاکس میں سے 21 اسٹاک منافع اور 9 اسٹاک نقصان کے ساتھ بند ہوئے۔ جبکہ نفٹی میں شامل 50 اسٹاکس میں سے 42 اسٹاک سبز نشان میں اور 8 اسٹاک سرخ نشان میں بند ہوئے۔
بی ایس ای سینسیکس آج 127.41 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 82,882.92 پوائنٹس پر کھلا۔ کاروبار شروع ہوتے ہی ابتدائی منٹوں میں فروخت کے معمولی دباؤ کی وجہ سے انڈیکس 82,816.26 پوائنٹس تک گر گیا۔ اس کے بعد خریداروں نے سنبھال لیا جس کی وجہ سے انڈیکس صبح 10 بجے تک 83304.55 پوائنٹس تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ اس سطح تک پہنچنے کے بعد، سینسیکس کو ایک بار پھر فروخت کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے اس انڈیکس کی حرکت میں بھی کمی آئی۔ دوپہر ایک بجے کے بعد خریداروں نے ایک بار پھر جارحانہ انداز میں خریداری شروع کر دی جس کی وجہ سے انڈیکس 1,056.58 پوائنٹس چھلانگ لگا کر 83,812.09 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ آخر میں، انٹرا ڈے سیٹلمنٹ کی وجہ سے معمولی فروخت کی وجہ سے، سینسیکس اوپری سطح سے 56.22 پوائنٹس پھسل کر 1,000.36 پوائنٹس کی مضبوطی کے ساتھ 83,755.87 پوائنٹس پر بند ہوا۔ سینسیکس کی طرح این ایس ای کے نفٹی نے بھی آج 24.20 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 25,268.95 پوائنٹس کی سطح پر تجارت شروع کی۔ مارکیٹ کھلتے ہی فروخت کے ہلکے جھٹکے کی وجہ سے انڈیکس 25,259.90 پوائنٹس تک گر گیا۔ اس کے بعد خریداروں نے بازار میں خریداری شروع کردی، جس کی وجہ سے صبح 10 بجے تک نفٹی 173 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 25,417.75 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ اس اضافے کے بعد پرافٹ وصولی شروع ہوئی جس کی وجہ سے اس انڈیکس کی حرکت میں معمولی کمی دیکھی گئی۔ دن کے دوسرے سیشن میں دوپہر ایک بجے کے بعد جارحانہ خریداری شروع ہوئی جس کے باعث انڈیکس 320.55 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 25,565.30 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم، آخری لمحات میں دن کے کاروبار کے طے ہونے کی وجہ سے فروخت کی وجہ سے، نفٹی اوپری سطح سے 16.30 پوائنٹس پھسل کر 304.25 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 25,549 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ کے بڑے اسٹاکس میں، شریرام فائنانس 4.16 فیصد، جیو فائنانشل 3.03 فیصد، ہنڈالکو انڈسٹریز 2.67 فیصد، ٹاٹا اسٹیل 2.65 فیصد اور اڈانی پورٹس 2.60 فیصد منافع اور پورے دن کے کاروبار کے بعد آج کے سب سے اوپر 5 فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ دوسری طرف، ڈاکٹر ریڈی لیبارٹریز 1.50 فیصد، ٹیک مہندرا 0.87 فیصد، ہیرو موٹو کارپ 0.53 فیصد، ماروتی سوزوکی 0.41 فیصد اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا 0.37 فیصد گراوٹ اور آج کے ٹاپ 5 نقصان کی فہرست میں شامل ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی