جھارکھنڈ، سکم، ناگالینڈ، آسام اور اروناچل پردیش میں میگا انفراسٹرکچر مہم کا جائزہ لیا
نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے پانچ ریاستوں جھارکھنڈ، اروناچل پردیش، سکم، آسام اور ناگالینڈ میں بنیادی ڈھانچے کے 11 بڑے پروجیکٹوں کو متاثر کرنے والے 18 مسائل کا جائزہ لیا ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں، محکمہ تجارت اور صنعت نے کہا کہ مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں کے سینئر عہدیداروں اور پروجیکٹ کے حامیوں نے ڈی پی آئی آئی ٹی سکریٹری امردیپ بھاٹیہ کی صدارت میں 24 جون کو منعقدہ میٹنگ میں حصہ لیا۔ اس جائزہ میٹنگ میں ریاست جھارکھنڈ کے 11 اہم پروجیکٹوں کے 18 مسائل کا جائزہ لیا گیا، جس میں تمام پروجیکٹوں کی کل لاگت 34,213 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
وزارت کے مطابق، میٹنگ میں سکم ریاست میں 02 پروجیکٹوں کے 02 مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن کی کل لاگت 943.04 کروڑ روپے ہے۔ ریاست ناگالینڈ میں 02 پروجیکٹوں کے 03 مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن کی کل لاگت 544.65 کروڑ روپے ہے۔ اس کے ساتھ ہی آسام ریاست میں 01 مسئلہ اور 01 پروجیکٹ کا جائزہ لیا گیا جس کی کل لاگت 6,700 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ اروناچل پردیش ریاست میں 01 پرائیویٹ پروجیکٹ سمیت 03 پروجیکٹوں کے 07 مسائل کا جائزہ لیا گیا جس کی کل لاگت 33,469 کروڑ روپے ہے۔
وزارت تجارت کے مطابق، ریاست جھارکھنڈ سے متعلق پتراتو تھرمل پاور اسٹیشن کے توسیعی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا ایک جامع جائزہ لیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اروناچل پردیش میں 1000 کروڑ روپے کے جیو انپرو پٹرولیم لمیٹڈ کے نجی شعبے کے پروجیکٹ سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی نے ریاستی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس معاملے کو اعلیٰ ترجیح دے اور پروجیکٹ سے متعلق مسائل کے بروقت حل کو یقینی بنانے کے لیے جیو انپرو کو تمام ضروری تعاون فراہم کرے۔
میٹنگ نے مرکزی وزارتوں، ریاستی حکام اور پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ (پی ایم جی) کے ذریعے سہولت فراہم کرنے والے پروجیکٹ کے حامیوں کے درمیان قریبی تعاون کے ذریعے اہم مسائل کو حل کرنے اور پروجیکٹ کے نفاذ کو تیز کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی