بہار میں سرکاری نوکری میں جعلسازی، باپ کو ہی مار ڈالا، ماں بیٹے پر ایف آئی آر درج
دربھنگہ،26جون (ہ س)۔ بہار کے دربھنگہ میں ایک بڑا فرضی واڑہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک بیٹے نے سرکاری نوکری کے لالچ میں اپنے والد کے جیتے جی موت کا سرٹیفکیٹ بنوا لیا۔ وہ اس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر انوکمپا پر نوکری حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن یہ معاملہ منگل کے
بہار میں سرکاری نوکری کا فرضی واڑہ، باپ کو ہی مار ڈالا، ماں بیٹے پر ایف آئی آر درج


دربھنگہ،26جون (ہ س)۔ بہار کے دربھنگہ میں ایک بڑا فرضی واڑہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک بیٹے نے سرکاری نوکری کے لالچ میں اپنے والد کے جیتے جی موت کا سرٹیفکیٹ بنوا لیا۔ وہ اس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر انوکمپا پر نوکری حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن یہ معاملہ منگل کے روز ضلع انو کمپا کمیٹی کی میٹنگ کے دوران سامنے آیا۔میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ زندہ ملازم کو مردہ قرار دے کر اس کے بیٹے نے سرکاری نوکری حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن جب مردہ قرار دینے والا ملازم ضلع دفتر میں پیش ہوا تو سارا فراڈ بے نقاب ہوگیا۔ ڈی ایم کوشل کمار نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ڈی ایم نے فرضی ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور انو کمپا کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کی جانچ کا بھی حکم دیا ہے۔ اس فرضی تقرری میں ملوث بیٹے وکاس کمار یادو، اس کی ماں شانتی دیوی اور تمام قصوروار ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔معلومات کے مطابق دربھنگہ کے ملازم وشنو دیو یادو کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر مردہ دکھایا گیا تھا۔ اس کے بیٹے وکاس کمار یادو نے اس فرضی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال انو کمپا پر نوکری کی سفارش حاصل کرنے کے لیے کیا۔30 مئی کو اس سفارش کو ضلع انو کمپا کمیٹی نے بھی پاس کیا تھا، لیکن منگل کے روز ہونے والی کمیٹی کی میٹنگ میں سچائی اس وقت سامنے آئی، جب ملازم وشنو دیو یادو خود زندہ نظر آئے اور کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ اس کے بیٹے نے اس کے نام کافرضی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوا کر نوکری کے لیے درخواست دی تھی۔ یہ خبر سامنے آتے ہی محکمہ سمیت پورے انتظامی محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔ فوراً محکمہ نے اس کی چھان بین کی اور سب سے پہلے فرضی تقرری کو منسوخ کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande