ڈھاکہ، 26 جون (ہ س)۔ بنگلہ دیش کے تین سابق چیف الیکشن کمشنر قاضی رقیب الدین احمد، کے ایم نورالہدیٰ اور قاضی حبیب الاول سمیت 10 سابق الیکشن کمشنروں اور 11 دیگر کے خلاف درج مقدمے میں غداری سمیت تین نئے الزامات شامل کیے گئے ہیں۔ ان پر 2014، 2018 اور 2024 کے قومی انتخابات کے دوران مبینہ طور پر بے ضابطگیوں اور جانبداری میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
ڈیلی اسٹار اخبار کے مطابق ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ محمد منہاج الرحمان نے تفتیش کاروں کی درخواست پر گزشتہ روز سماعت کے دوران سابقہ دائر کیس میں نئے الزامات شامل کرنے کی اجازت دی۔ اب ان سبھی کو تعزیرات کی دفعہ 124A (غداری)، 420 (دھوکہ دہی اور بے ایمانی ) اور 406 ( اعتماد کی خلاف ورزی) جیسے سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پولیس کے مطابق 22 جون کو بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے شیر بنگلہ نگر پولیس اسٹیشن میں تین چیف الیکشن کمشنروں اور 10 سابق الیکشن کمشنروں اور 11 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ اس معاملے میں نورالہدیٰ اور حبیب الاول کو ڈھاکہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس کیس میں معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کے نام بھی ہیں۔ دیگر ملزمان میں سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس حسن محمود کھنڈکر، جاوید پٹواری اور شاہد الحق، سابق ڈی ایم پی کمشنر بے نظیر احمد، اسپیشل برانچ کے سابق سربراہ منیر الاسلام اور نیشنل سیکیورٹی انٹیلی جنس اور فورسز انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سابق سربراہان شامل ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی