پیوش گوئل نے پی ایل آئی اسکیم پر جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔
نئی دہلی، 25 جون (ہ س)۔ مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت آنے والے اہم شعبوں میں خود انحصاری کی ضرورت پر زور دیا۔ تجارت
پیوش


نئی دہلی، 25 جون (ہ س)۔ مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت آنے والے اہم شعبوں میں خود انحصاری کی ضرورت پر زور دیا۔

تجارت اور صنعت کی وزارت نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ پیوش گوئل نے پی ایل آئی اسکیم کی جائزہ میٹنگ کے دوران اس خیال کا اظہار کیا۔ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کو ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے جن میں ہندوستان کو دوسرے ممالک پر مسابقتی برتری حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ہو سکے۔ یہ اسکیم مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ہندوستان کو خود انحصار بنانے کے لیے قابل ذکر اقدامات میں سے ایک ہے۔ گوئل نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت آنے والے کلیدی شعبوں میں خود کفیل بننے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزارتوں کو چاہیے کہ وہ مقدار کے بجائے معیاری ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے پر توجہ دیں اور این آئی سی ڈی سی کے ساتھ مل کر انفراسٹرکچر کی رکاوٹوں کو دور کریں۔ انہوں نے سرمایہ کاری اور تقسیم دونوں پر اگلے پانچ سالوں کے لیے روڈ میپ تیار کرنے پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں تمام متعلقہ وزارتوں نے شرکت کی۔ گوئل نے اہم شعبوں میں خود انحصاری اور برآمدی مسابقت کی ضرورت پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے مہارت کے اقدامات میں مقدار سے زیادہ معیار پر بھی زور دیا۔

وزارت کے مطابق، پی ایل آئی اسکیم 14 بڑے شعبوں میں نفاذ کے مختلف مراحل میں ہے۔ اس اسکیم میں 1.76 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جس سے مارچ 2025 تک پیداوار، 16.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی فروخت اور 12 لاکھ سے زیادہ (براہ راست اور بالواسطہ) ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ پی ایل آئی سیکٹر اسکیموں کے نام سے 12 شعبوں میں یعنی الیکٹرانک (ایل ایس ای ایم)، آئی ٹی ہارڈویئر، بلک ڈرگس، میڈیکل ڈیوائسز، فارماسیوٹیکل، ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پروڈکٹس، فوڈ پروسیسنگ، وائٹ گڈز، آٹوموبائلز اور آٹو کمپونینٹس، اسپیشل اسٹیل، ٹیکسٹائل اور ڈرون اور ڈرون کے اجزاء پر 21,534 کروڑ روپے کی مجموعی ترغیبی رقم تقسیم کی گئی ہے۔۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 2021 میں 1.97 لاکھ کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ 14 شعبوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ ہندوستان میں مختلف شعبوں میں پی ایل آئی اسکیموں کا اثر نمایاں رہا ہے۔ ان اسکیموں نے گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی ہے، جس کے نتیجے میں پیداوار میں اضافہ ہوا، ملازمتیں پیدا ہوئیں اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande