نوئیڈا، 23 جون (ہ س)۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ ہمیں خود نئی تعلیمی پالیسی کو لے کر سنجیدہ ہونا ہوگا۔ اس کے ساتھ طلباء کو بھی اتنی ہی سنجیدگی سے سمجھنا ہوگا۔ طلبہ کو یہ بھی بتانا ہوگا کہ نئی تعلیمی پالیسی زندگی کے لیے کتنی اہم ہے اور اس پالیسی پر عمل کرکے بہت سے مواقع مل سکتے ہیں۔
نائب صدر دھنکھڑ پیر کو نوئیڈا کے سیکٹر-125 میں واقع ایمیٹی یونیورسٹی میں وائس چانسلروں کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں اس کانفرنس کا افتتاح نائب صدر جگدیپ دھنکھر اور امیٹی ایجوکیشن گروپ کے بانی چیئرمین ڈاکٹر اشوک کمار چوہان نے مشترکہ طور پر کیا۔ اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل منگل 24 جون کو منعقد ہونے والی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گی۔ اس سال کانفرنس کا موضوع مستقبل کی اعلیٰ تعلیم کا تصور - ہندوستان کا فیصلہ کن کردار ہے۔ افتتاحی اجلاس میں نائب صدر جمہوریہ نے اے آئی یو کے 100 سالوں میں حاصل کردہ کامیابیوں پر مبنی ایک کافی ٹیبل بک کا بھی اجرا کیا۔
اس دو روزہ سمٹ میں ہندوستان سمیت 19 ممالک کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز شرکت کر رہے ہیں۔ تین سو سے زائد وائس چانسلرز نے براہ راست اور دو سو کے قریب وائس چانسلرز نے آن لائن شرکت کی۔ کانفرنس میں نئی تعلیمی پالیسی 2020، ڈیجیٹلائزیشن، پالیسی اصلاحات، جامع تعلیم اور عالمی مقابلہ میں ہندوستانی اعلیٰ تعلیم کے کردار جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
اس کانفرنس کے بارے میں ایمیٹی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کہا کہ اس کا مقصد اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور ایک اسٹریٹجک ایکشن پلان بنانا ہے جو پالیسی سازی اور ادارہ جاتی اصلاحات میں رہنمائی کرے گا۔ اجلاس کے اختتام پر تیار کی گئی سفارشات گورنرز، وزارت تعلیم اور اعلیٰ اداروں کو بھیجی جائیں گی۔
انتظامیہ نے کہا کہ دو مکمل سیشنز کے علاوہ اس کانفرنس میں 10 متوازی ٹریکس کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں اے آئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا انضمام، تدریس میں ورچوئل اور اگمینٹڈ رئیلٹی کا استعمال، سائبر سیکیورٹی اور اعلیٰ تعلیم میں ڈیٹا پرائیویسی، تجربے پر مبنی سیکھنے اور تشخیص کے جدید طریقے اور گرین ایبل کیمپس کی تعمیر شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد