نئی دہلی، 23 جون (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا انفلوئنسر شرمشٹھا پنولی کے خلاف نفرت انگیز تقریر معاملے میں ایف آئی آر درج کرانے والے وجاہت خان کو راحت دی ہے۔ جسٹس کے وی وشواناتھن کی سربراہی والی ویکیشنبنچ نے مغربی بنگال کے علاوہ دیگر ریاستوں میں درج ایف آئی آر کے معاملے میں گرفتاری پر پابندی عائد کر ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت سمیت 6 ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 14 جولائی کو ہوگی۔
وجاہت خان کے خلاف آسام، مغربی بنگال، مہاراشٹر، ہریانہ اور دہلی میں مذہبی جذبات بھڑکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ وجاہت خان نے درخواست دائر کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس کے خلاف درج تمام ایف آئی آرز کو ایک ساتھ ٹیگ کیا جائے۔ وجاہت خان کو کولکاتا پولیس نے 10 جون کو گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔
سماعت کے دوران وجاہت کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے معافی مانگ لی ہے اور ٹویٹ ڈیلیٹ بھی کر دیا ہے۔ اس کا سر قلم کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے وجاہت خان کو مشورہ دیتے ہوئے ایک تمل کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آگ سے لگنے والے زخم ٹھیک ہو سکتے ہیں لیکن الفاظ سے لگنے والے زخم نہیں بھر سکتے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد