کانپور، 23 جون (ہ س)۔ گزشتہ سنیچر کو کانپور شہر کی تحصیل ناروال میں سمپورن سمادھان دیوس کے دوران شکایت کنندگان نے کنسولیڈیشن لیکھپال کملا کانت موریہ پر رشوت لینے کا سنگین الزام لگایا تھا۔ ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے کی گئی اس معاملے کی جانچ میں لیکھ پال کو قصوروار پایا گیا۔ جنہیں فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔ یہ اطلاع سیٹلمنٹ آفیسر کنسولیڈیشن محمد اسلم نے پیر کو دی۔
معلومات دیتے ہوئے سیٹلمنٹ آفیسر کنسولیڈیشن محمد اسلم نے بتایا کہ شکایت کنندہ راکیش پرجاپتی نے الزام لگایا کہ کنسولیڈیشن لیکھپال نے دو پلاٹوں کی پیمائش کے عوض 90 ہزار روپے کی غیر قانونی رقم لی۔ ایک پلاٹ کی پیمائش ہو چکی تھی جبکہ دوسرے کے لیے 20 ہزار روپے اضافی مانگے جا رہے تھے۔ اسی طرح ایک اور شکایت کنندہ منیش سنگھ چوہان نے الزام لگایا کہ مذکورہ لیکھ پال نے وراثت کے اندراج کے لیے 20 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔
معاملات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ جتیندر پرتاپ سنگھ نے سیٹلمنٹ آفیسر کنسولیڈیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ مناسب تحقیقات کرکے فوری کارروائی کو یقینی بنائیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ کنسولیڈیشن آف ہولڈنگز ایکٹ کے تحت نوٹیفائی کردہ دیہات میں سیکشن 24 سے پہلے کسی بھی زمین کی پیمائش اور قبضے کو تبدیل کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے، اس کے باوجود کنسولیڈیشن لیکھپال نے من مانی طریقے سے زمین کی پیمائش کی اور غیر قانونی طور پر قبضہ حاصل کیا۔ اس کے علاوہ ایک غیر متنازعہ وراثت کا مقدمہ غیر ضروری طور پر زیر التوا رکھا گیا۔ تحقیقات میں قصوروار پائے جانے کے بعد کنسولیڈیشن لیکھپال کملا کانت موریہ کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ جتیندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ریاستی حکومت بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی