بنگلورو، 23 جون (ہ س)۔ کرناٹک کے کاگواڑ سے کانگریس ایم ایل اے، بھرم گوڈا الگوڑا کاگے نے پیر کو اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں میں تاخیر اور بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کی دھمکی دی۔ انہوں نے انتظامی ڈھانچے پر بھی سوالات اٹھائے اور کانگریس ایم ایل اے بی آر کے الزامات کی تائید کی۔ پاٹل اس پر بی جے پی نے ریاست کی کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
کانگریس کے سینئر ایم ایل اے بھرماگوڑا الگوڑا کاگے راجو نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”کرناٹک حکومت کا انتظامی نظام پوری طرح سے گر چکا ہے۔ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ میں اگلے دو دنوں میں استعفیٰ دے دوں۔ ایم ایل اے بی آر پاٹل نے جو کہا وہ جھوٹ نہیں ہے۔“
بیلگام ضلع کے کاگواڑ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا،”کانگریس کے سینئر لیڈر بی آر پاٹل کے کہے گئے الفاظ جھوٹے نہیں ہیں۔ میں ان کے وائرل آڈیو کی حمایت کرتا ہوں۔“ انہوں نے کہا، ”مجھے وزیر اعلیٰ کی خصوصی گرانٹ کے تحت کام کے لیے 25 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں، اس میں سے 12 کروڑ روپے سڑک کے کام کے لیے منظور کیے گئے ہیں، 13 کروڑ روپے کے ورک آرڈر نہیں ملے ہیں۔ 72 کمیونٹی بلڈنگز کے لیے منظوری نہیں ملی ہے۔ دو برس گزر چکے ہیں اور ابھی تک کوئی ورک آرڈر نہیں ملا ہے۔“
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’[یہاں کے اہلکاروں سے پوچھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، حکومت میں انتظامی نظام تباہ ہو گیا ہے، میرا دل ٹوٹ گیا ہے، میں استعفیٰ دینے کے موڈ میں ہوں، تعجب کی بات نہیں کہ میں دو دن میں استعفیٰ دے دوں، یہاں کوئی کام نہیں ہو رہا، ٹھیکیدار ٹھیک سے کام نہیں کر رہے، لوگ ایم ایل ایز پر تنقید کر رہے ہیں، نظام مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔“
حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھے ہوئے دو سال ہو چکے ہیں۔ مقامی انجینئرز کوئی کام نہیں کر رہے۔ معاہدے میں بہت سی خامیاں پائی جا رہی ہیں۔ پھر بھی حکام کچھ نہیں کر رہے۔ ٹھیکیدار ٹھیک سے کام نہیں کر رہے، اہلکار ٹینڈر جیتنے والوں سے کچھ نہیں پوچھ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے پورا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، کوئی کام ٹھیک سے نہیں ہو رہا۔
کانگریس ایم ایل اے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدھارمیا نے کہا، ”یہ میرے علم میں آیا ہے کہ راجو کاگے نے اپنے حلقے میں ترقیاتی پروگرام شروع نہ ہونے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اس معاملے پر ان سے بات کی جائے گی۔“
اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجےندر نے ایکس پر لکھا کہ بدعنوانی اور لوٹ مار کانگریس حکومت کا حصہ بن چکی ہے۔ آلند کے ایم ایل اے بی آر پاٹل نے یہ بھی کہا کہ غریبوں کے لیے مکانات کی منظوری حاصل کرنے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے، جو حکومت کی شرمناک حالت کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت ریاست کے لیے لعنت بن گئی ہے۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدھارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو اب خود کانگریس ایم ایل اے جواب دے رہے ہیں، جو پہلے بی جے پی کے احتجاج اور جناگرہ یاترا کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے ایم ایل اے خود حکومت میں کرپشن اور ترقی کی کمی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔
دراصل، کچھ دن پہلے،بی آر پاٹل نے سرکاری ہاوسنگ اسکیم میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مستحقین سے رقم وصول کی جارہی ہے۔ تاہم، وزیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد