نئی دہلی، 23 جون (ہ س)۔ ایران میں جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے عالمی مارکیٹ پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ہفتے کے آخر میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد، پیر کو بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ قیمت 80 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی ہے۔ آنے والے وقت میں اس کا ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں ابتدائی تجارت کے دوران خام تیل کی قیمت میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بین الاقوامی معیار کے برینٹ کروڈ کی قیمت 1.92 ڈالر یعنی 2.49 فیصد اضافے کے ساتھ 78.93 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ (ڈبلیو ٹی آئی) 1.89 ڈالر یعنی 2.56 فیصد بڑھ کر 75.73 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں امریکی فضائی حملوں کے جواب میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی قرارداد منظور کی ہے۔ اگر ایران آبنائے ہرمز کو بند کردیتا ہے تو اس سے ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ دراصل، یہ خام تیل کی تجارت کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔ اس خبر کے بعد خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی میں پٹرول کی قیمت 94.72 روپے، ممبئی میں 104.21 روپے، کولکاتا میں 103.94 روپے اور چنئی میں 100.75 روپے فی لیٹر ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں ڈیزل کی قیمت 87.62 روپے، ممبئی میں 92.15 روپے، کولکاتا میں 90.76 روپے اور چنئی میں 92.34 روپے فی لیٹر ہے۔ اگرچہ پبلک سیکٹر کی آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ کمپنیوں نے ابھی تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ہے، لیکن اگر خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو تیل کمپنیوں کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ ہندوستان اپنی ضروریات کا بڑا حصہ خام تیل درآمد کرتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد