وقف بچاو، دستور بچاو کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے خانقاہوں اور ملی تنظیموں کی مشترکہ اپیلپٹنہ ،22جون(ہ س)۔امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، جمعیت علمائ بہار (الف)، جمعیت علمائ بہار (میم)، جماعت اسلامی ہند (حلقہ بہار)، ادارہ شرعیہ بہار، جمعیت اہل حدیث، مجلس علمائ و خطبائ امامیہ اہلِ تشیع، آل انڈیا مومن کانفرنس، مسلم مجلس مشاورت، خانقاہ رحمانی مونگیر، خانقاہ فردوسیہ، منیر شریف ،خانقاہ درویشیہ اشرفیہ، بیتھو شریف، گیا،خانقاہ چشتیہ نظامیہ دانا پور، پٹنہ،خانقاہ سرکاہی شریف مظفرپور،خانقاہ عالیہ سمرقندیہ، دربھنگہ،خانقاہ کبیریہ سہسرام،ا?ستانہ حضرت بجلی شہید، سہسرام،خانقاہ نقشبندیہ مصر اولیائ ،اورائی مظفر پور ،خانقاہ کریمیہ نقشبندیہ،مجددیہ، گڑہول شریف ،سیتامڑھی ،خانقاہ عمادیہ منگل تالاب ،خانقاہ پیر ڈمریا شاہ ، بھاگل پور،خانقاہ شمسیہ چک اولیائ ، ویشالی،خانقاہ اخلاقیہ چین پور، مظفر پور،درگاہ حضرت منہاج الدین راستی ،پھلواری شریف،خانقاہ ریاضیہ، پھلواری شریف،خانقاہ مداری اشرفی، سہسرام، بہار،خانقاہ مخدوم احمد، بہار شریف،درگاہ کاکو، جہان ا?باد،خانقاہ تیغیہ،مظفرپور،خانقاہ عرفانیہ ،جہاز قطعہ ،گڈا جھارکھنڈکی جانب سے ایک مشترکہ اپیل جاری کی گئی ہے کہ تمام انصاف پسند شہری، علمائے کرام، ملی کارکنان اوردانشوران حضرات 29 جون 2025 کو گاندھی میدان، پٹنہ میں منعقد ہونے والی عظیم الشان “وقف بچاو¿، دستور بچاو¿ کانفرنس” میں لاکھوں کی تعداد میں شرکت کریں۔یہ کانفرنس وقت کی اہم ترین دینی، ملی اور آئینی پکار ہے، کیوں کہ حکومت کی جانب سے لایا گیا نیا وقف قانون دراصل اوقاف کی جائداد پر سرکاری قبضہ کا راستہ ہموار کرتا ہے۔ یہ قانون نہ صرف وقف کی شرعی حیثیت، واقف کی نیت، متولی کے اختیارات اور اداروں کی خود مختاری کو چیلنج کرتا ہے، بلکہ دستور ہند کی دفعات 14، 15، 25 اور 29 کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ ملتِ اسلامیہ کے آئینی حقوق، دینی تشخص، اور تہذیبی وجود پر کھلا حملہ ہے۔اس قانون کے نفاذ سے ہمارے مدارس، مساجد، خانقاہیں، قبرستان، یتیم خانے اور فلاحی ادارے براہِ راست خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ اگر ہم اب بھی خاموش رہے تو صدیوں کی خیر کی تاریخ مٹ جائے گی، اور ہماری آئندہ نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔یہ کانفرنس محض ایک اجتماع نہیں، بلکہ ایک اجتماعی عہد ہے کہ ہم وقف کی اس امانت، دینی اداروں اور اپنے آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہوں گے اور ہر محاذ پر اپنی بیداری اور آئینی شعور کا مظاہرہ کریں گے۔تمام ملی تنظیموں اور خانقاہوں نے عوام الناس سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ 29 جون کو گاندھی میدان، پٹنہ ضرور پہنچیں اور اس تحریک کا حصہ بن کر تاریخ کے ایک عظیم باب کا حصہ بنیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan