رائے پور، 22 جون (ہ س)۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو ورچوئلیطور پر نوا رائے پور اور آئی ہب رائے پور میں واقع نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے عارضی کیمپس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ آج کا دن چھتیس گڑھ کے لیے فوجداری انصاف کے نظام کو جدید اور سائنسی بنانے کی سمت میں ایک تاریخی دن ہے۔ این ایف ایس یو کے عارضی کیمپس کے ساتھ ہی نوا رائے پور میں مستقل کیمپس کے لیے بھومی پوجن اور سنٹرل فارنسک سائنس لیب کے قیام کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ ان اداروں کو 268 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ بی ایس سی، ایم ایس سی فرانزک سائنس، سائبر سیکیورٹی، سائیکالوجی، ڈیجیٹل فرانزکس اور پروفیشنل ڈپلومہ کورسز عارضی کیمپس میں سیشن 2025-26 سے شروع ہوں گے۔ پہلے بیچ میں تقریباً 180 طلباء داخلہ لیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت نے کہا کہ ان اداروں کے قیام سے نہ صرف چھتیس گڑھ بلکہ پورے وسطی ہندوستان کو جدید انصاف کے نظام اور جرائم کی تفتیش میں مضبوط بنیاد ملے گی۔ نئی فارنسک ٹیکنالوجیز، جیسے ڈی این اے فنگر پرنٹنگ، ایل ایس ڈی سائنس، سائبر سیکیورٹی، بائیو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل فرانزک اب مقامی طور پر دستیاب ہوں گی، جس سے تفتیش کا عمل تیز اور درست ہوگا۔ فارنسک جانچ کے لیے دارالحکومت یا دہلی کی ضرورت نہیں پڑے گی، تمام تحقیقات اٹل نگر، نوا رائے پور میں ہی ممکن ہوں گی۔
آئی ہب کے قیام کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم چھتیس گڑھ کے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ کلچر سے جوڑنے، تکنیکی مدد، فنڈنگ اور پیشہ ورانہ خدمات جیسے مارکیٹنگ اور معاہدہ فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ خود صنعتکار بنیں، اسٹارٹ اپ شروع کریں اور ریاست کی صنعتی ترقی میں شراکت دار بنیں۔ یہ آئی ہب گجرات کے ماڈل پر مبنی ہے اور مستقبل میں رائے پور سے بھی بہت سے عالمی اسٹارٹ اپ کے سامنے آنے کا امکان ہے۔
چھتیس گڑھ میں نئی حکومت کے قیام کے بعد 5 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز پر مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس سے روزگار، ریونیو اور صنعتی کلچر کو تقویت ملے گی۔ وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے اور وزیر داخلہ وجے شرما کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دونوں نے نکسل مخالف مہم کو فیصلہ کن تحریک دی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بارش کے موسم میں بھی سیکورٹی فورسز سرگرم ہیں اور نکسلیوں کو سکون سے نہیں رہنے دے رہے ہیں۔ انہوں نے نکسلیوں سے اپیل کی کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور چھتیس گڑھ کی ترقی کے سفر میں شامل ہوں۔
ان ایف ایس یو کا مستقل کیمپس تین سالوں میں مکمل طور پر تیار ہو جائے گا، جس سے چھتیس گڑھ کے نوجوانوں کے لیے فرانزک شعبے میں کیریئر کے بے پناہ امکانات کھلیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مودی حکومت کے تحت این ایف ایس یو سے فارغ التحصیل ہونا روزگار کی ضمانت بن جائے گا۔ نیز، ملک بھر میں نافذ کیے گئے تین نئے فوجداری قوانین کے تناظر میں، انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد تین سال کے اندر انصاف کو یقینی بنانا، اور سائنس پر مبنی شواہد پر مبنی جدید فوجداری انصاف کا نظام قائم کرنا ہے۔ اب 7 سال سے زیادہ کی سزا والے جرائم میں فرانزک تفتیش کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ تمام پولیس اسٹیشنوں کو سی سی ٹی این ایس سے جوڑ دیا گیا ہے، جس سے ریاستی حکومتوں کو تفتیش اور نگرانی کے عمل میں تکنیکی طور پر موثر بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ تبدیلی نہ صرف عدالتی عمل کو تقویت دے گی بلکہ ہندوستان کو سائنسی نقطہ نظر سے سزا کو یقینی بنانے والے ممالک میں سب سے آگے لے آئے گی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ، مرکزی وزیر مملکت توکھن ساہو، نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما اور ارون ساو¿، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو تپن کمار ڈیکا، چیف سکریٹری امیتابھ جین، کیمپس ڈائریکٹر این ایف ایس یو گاندھی نگر پروفیسر ڈاکٹر ایس او جونارے اور دیگر عوامی نمائندے موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ