علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن: وزارت تعلیم سے 35 نئی تدریسی اسامیوں کی منظوری
علی گڑھ, 22 جون (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم و تحقیق کی وسعت کے محاذ پر ایک اہم پیش رفت کے طور پر وزارت تعلیم، حکومت ہند نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں 35 نئی تدریسی اسامیوں کی منظوری دی ہے جو یونیورسٹی کے تدریسی ڈھانچے کو مضبوط ب
اے ایم یو اوروی سی پی وی سی


علی گڑھ, 22 جون (ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم و تحقیق کی وسعت کے محاذ پر ایک اہم پیش رفت کے طور پر وزارت تعلیم، حکومت ہند نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں 35 نئی تدریسی اسامیوں کی منظوری دی ہے جو یونیورسٹی کے تدریسی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور مستقبل کی ترقی کی راہ ہموار کرنے کی سمت ایک کلیدی قدم ہے۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے پیش کردہ ایک تجویز پر یہ منظوری دی ہے۔ یو جی سی کی تشکیل کردہ ایکسپرٹ کمیٹی نے اس تجویز کا جائزہ لیا، اور اس کمیٹی کے سامنے یونیورسٹی نے اپنا پرزنٹیشن بھی دیا۔ یہ منظوری اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ سال 13-2012 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب یونیورسٹی کے لیے نئی تدریسی اسامیاں منظور کی گئی ہیں۔

اس مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے وزارتِ تعلیم اور یو جی سی کا دلی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا ''یہ فیصلہ ہمیں مختلف شعبوں میں اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے اور تحقیق کو فروغ دینے کی ہماری صلاحیت کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا''۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلیمی توسیع اور نئے و موجودہ شعبہ جات کی ترقی کی خاطر مزید تدریسی اسامیوں کے حصول کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان نے بھی اس فیصلے کو اے ایم یو کی تعلیمی و تحقیقی ترقی کی راہ میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ''منظور شدہ اسامیاں یونیورسٹی کے تعلیمی ڈھانچے کو مستحکم کریں گی اور ہماری تعلیمی برتری کے سفر کو مزید آگے بڑھائیں گی''۔

دفتر رابطہ عامہ کی ممبر انچارج پروفیسر وبھا شرما نے وائس چانسلر کو ان کی دوراندیش قیادت کے لئے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا، ''یہ حصولیابی یونیورسٹی کی ترقی، معیاری تعلیم، اور قومی تعلیمی منظرنامے میں اس کی نمایاں حیثیت کی عکاسی کرتی ہے''۔

یہ منظوری ایسے وقت میں ملی ہے جب اے ایم یو نے بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی بڑھتی ہوئی ساکھ کا مظاہرہ کیا ہے۔ حال ہی میں جاری شدہ یو ایس نیوز گلوبل رینکنگز 2025 میں یونیورسٹی کو ہندوستان کا پانچواں ممتاز ترین اعلیٰ تعلیمی ادارہ قرار دیا گیا ہے۔

اے ایم یو کی یہ دستیابیاں یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی ترقیوں کو نئی رفتار دیں گی اور ملک اور بیرون ملک سے آنے والے طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande