نئی دہلی،21جون(ہ س)۔غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ایک مشاعرہ بعنوان ’ایک شام صحافیوں کے ساتھ‘ ایوان غالب میں منعقد ہوا۔ مشاعرے کی صدارت جناب معصوم مراد آبادی نے کی۔ صدارتی تقریر میں انھوں نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ میں علمی اور ثقافتی پروگرام منعقد ہوتے رہتے ہیں لیکن آج کی شام اس لیے بھی یادگار ہے کہ صحافیوں کو اپنے ادبی جوہر دکھانے کا بھی موقع ملے گا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اردو ادب میں صحافیوں کی خدمات قابل فخر ہیں لیکن اکثر ان کی ادبی خدمات عوام سے پوشیدہ رہ جاتی ہیں۔ اسی سبب سے ہم نے ایک ایسا مشاعرہ منعقد کیا ہے جس کے صدر، ناظم، مہمان خصوصی اور شعرا سبھی صحافی ہوں گے۔ مجھے امید ہے کہ یہ مشاعرہ بہت یادگار ثابت ہوگا۔ جناب ودود ساجد نے مشاعرے میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ جناب شکیل حسن شمسی اور جناب اسد رضا بحیثیت مہمان اعزازی مشاعرے میں شریک ہوئے۔ مشاعرے کی نظامت جناب معین شاداب نے کی۔ شعراکا نمونہءکلام اس طرح ہے:
معصوم مراد آبادی:
کسی کا عمر بھر کانٹوں ہی میں الجھا رہا دامن
کسی کے بخت میں لکھی گئی جاگیر پھولوں کی
شکیل حسن شمسی:
صحافیوں کی غزل بھی کوئی غزل ہے شکیل
کہ جس میں خبریں ہی خبریں ہوں شاعری کم ہو
اسد رضا:
ا±ن کو نفرت سے محبت ہے خدا خیر کرے
بس محبت سے ہی نفرت ہے خدا خیر کرے
ماجد دیوبندی:
مصلحت آمیز لفظوں کو اگر اپنائیں گے
آج کل کے دور کا اخبار ہو جائیں گے
معین شاداب:
صحافیوں کا کہاں حالِ دل سنا بیٹھے
ذرا سی بات کئی زاویوں سے لکھیں گے
جناب ضمیر ہاشمی:
ماسوا خوں کے یہاں چیز ہی سستی کیا ہے
ہے بس اک منظرِ مقتل مری بستی کیا ہے
جناب ارشد ندیم:
وہ خوف ناک اندھیرا ہے آج چاروں طرف
ہوا بھی چیخ رہی ہے کوئی چراغ جلے
شعیب رضا فاطمی:
وحشت ہے تو دشت میں جاو¿ شہر میں کیا ہے
سارے شہر کو تم مسمار نہیں کر سکتے
انجم جعفری:
نہ مجھے ستاتی دنیا نہ میں تجھ پہ بار ہوتا
نہ تسلّی دینا پڑتی نہ میں زیر بار ہوتا
امیر امروہوی:
سو گیا حسن کی آغوش میں سر رکھ کر کوئی
اور کوئی خاک اڑاتا پھرا صحرا صحرا
جناب حبیب سیفی:
وہ کلمہ گو کی شناخت کرکے زمیں پہ بس بم گرا رہا ہے
جہاں میں مسلک کی بات کرکے میں اپنی طاقت گھٹا رہا ہوں
جاوید قمر:
نیا کچھ تو ملے گا دیکھنے کو
چلو یہ بند کھڑکی کھولتے ہیں
جناب فرمان چودھری:
ہر طرف اک شور ہے امن و اماں قائم رہے
پھر بھی یہ کیا بات ہے جائے اماں کوئی نہیں
جناب خصال مہدی:
نہ زمیں سے کوئی شکوہ نہ گلہ ہے آسماں سے
مجھے خود سے ہے شکایت میں خفا ہوں اپنی جاں سے
قاسم شمسی:
جس کا مزاج میرے تئیں منقلب رہا
یہ دل مگر اسی کے لیے مضطرب رہا
برج پوری میں یتیم بچوں کو اسکالرشپ کی تقسیم، ماو¿ں کی کونسلنگ کا بھی اہتما م کیا گیا
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais