نوی ممبئی میں 501 عمارتیں خطرناک قرار، 51 کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم
ممبئی، 18 جون (ہ س) نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم سی) نے مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی دفعہ 264 کے تحت وارڈ وار سروے کے بعد 501 عمارتوں کو سال 2025-26 کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ ان میں سے 51 عمارتیں ''سی-1'' زمرے
نوی ممبئی میں 501 عمارتیں خطرناک قرار، 51 کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم


ممبئی، 18 جون (ہ س) نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم

سی) نے مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی دفعہ 264 کے تحت وارڈ وار سروے کے بعد

501 عمارتوں کو سال 2025-26 کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ ان میں سے 51 عمارتیں 'سی-1' زمرے میں آتی ہیں جنہیں انتہائی خطرناک اور

رہائش کے لیے غیر موزوں قرار دے کر فوری طور پر خالی کرانے اور انہدام کا حکم دیا

گیا ہے۔ 104 عمارتیں 'سی-2 اے'

کیٹیگری میں شامل ہیں جنہیں خالی کر کے ساختی مرمت کی ضرورت ہے، جبکہ 297 عمارتیں

'سی-2 بی' میں شامل ہیں جنہیں

انخلاء کے بغیر مرمت کی ضرورت ہے۔ 49 عمارتوں کو 'C-3' میں رکھا گیا ہے جہاں معمولی مرمت کی ضرورت

ہے۔ متعلقہ مالکان و مکینوں کو پہلے ہی تحریری نوٹس دیے جا چکے ہیں جن میں واضح کیا

گیا ہے کہ رہائش یا تجارتی استعمال جاری رکھنے سے جان و مال کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

مہاراشٹر اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے 5 نومبر 2015 کے سرکاری سرکلر کے مطابق 'سی-1' عمارتوں کی بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع

کی جائے گی۔

این ایم ایم سی نے خبردار کیا ہے کہ ان عمارتوں

کے گرنے سے ہونے والے نقصانات کے ذمہ دار مالکان اور مکین ہوں گے اور خود ادارہ کسی

نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔ این ایم ایم سی کے ایک افسر نے کہا کہ 'سی-1' عمارتوں کے مکینوں کو فوری انخلاء کی ہدایت

کی گئی ہے جبکہ دیگر کیٹیگریز میں رہنے والوں کو مانسون کے دوران حفاظتی مرمت مکمل

کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

مانسون کے موسم کے قریب، این ایم ایم

سی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان خطرناک عمارتوں میں رہائش یا استعمال سے گریز

کریں کیونکہ حفاظتی نوٹس کو نظر انداز کرنے والے خود ذمہ دار ہوں گے۔ 'سی-1' کیٹیگری میں شامل عمارتوں میں نیرول کے سیکٹر

28 میں شری گنیش سی ایچ ایس، سیکٹر 16 میں پنچرتنا سی ایچ ایس، سیکٹر 1 اے میں

پنچشیل اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن، سیکٹر 24 میں سواگت سی ایچ ایس، سائلنٹ ویلی

اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن، سیکٹر 11، کاسموپولیٹن سیکٹر 7 میں سی ایچ ایس،

کاسموپولیٹن سیکٹر کی سٹاف سوسائٹی اور شیو آرتھنی سیکٹر 7 کی عمارتیں شامل ہیں۔ سیکٹر

5 میں ای ایس آئی سی اسپتال، اومکار سی ایچ ایس، مہاراشٹر کوآپریٹو سی ایچ ایس، ہیپی

ہوم سی ایچ ایس، پرگتی سی ایچ ایس، وسنت وہار سی ایچ ایس، پریتی سنگم سی ایچ ایس،

ویبھو کوآپریٹو سی ایچ ایس اور چنتامنی سی ایچ ایس سیکٹر 26 میں شامل ہیں۔ واشی میں

جے مہاراشٹرا سی ایچ ایس، سوورناساگر ایسوسی ایشن، سیکٹر 9 میں لٹل فلاور سی ایچ ایس،

سیکٹر 9 اے میں نور سی ایچ ایس، سیکٹر 2 میں سی 1 اور سی 2 کی عمارتیں، سیکٹر 3 میں

سمنگل اپارٹمنٹ اور سیکٹر 15 میں اشتاوینائک سی ایچ ایس شامل ہیں۔ توبھے میں سیکٹر

18 میں پیاز-آلو کی مارکیٹ، سیکٹر 19 میں مسالہ مارکیٹ کا ایک حصہ اور شری ونائک سی

ایچ ایس سیکٹر 5 میں شامل ہیں۔ سانپڑا میں سیکٹر 30 میں امولی سی ایچ ایس، پارک ویو

سیکٹر 7 اور سیکٹر 4 میں کستوری سہکاری سی ایچ ایس شامل ہیں۔ کوپرکھیرانے میں سیکٹر

9 میں گگنگیری سی ایچ ایس، سیکٹر 10 میں چندرلوک سی ایچ ایس، سیکٹر 15 میں سلور نیسٹ

سی ایچ ایس اور سیکٹر 2 میں سٹی شائن، دیگھا میں کھنڈو کولی چاول کے علاقے شامل ہیں۔

تمام 501 عمارتوں کی فہرست این ایم ایم سی کی سرکاری ویب سائٹ www.nmmc.gov.in پر 'تجاوزات' کے

تحت 'محکمہ' سیکشن میں اور 'جنرل انفارمیشن' میں دستیاب ہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / خان این اے


 rajesh pande