پاگل کتے کا حملہ: پدگام پورہ کے رہائشیوں کا احتجاج
پلوامہ، 18 جون (ہ س): جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے پدگام پورہ علاقے میں ایک پاگل کتے کے حملہ اور ایک درجن کے قریب لوگوں کو زخمی کرنے کے ایک دن بعد، سینکڑوں رہائشیوں نے مقامی ڈمپنگ سائٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔مقامی لوگو
پاگل کتے کا حملہ: پدگام پورہ کے رہائشیوں کا احتجاج


پلوامہ، 18 جون (ہ س): جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے پدگام پورہ علاقے میں ایک پاگل کتے کے حملہ اور ایک درجن کے قریب لوگوں کو زخمی کرنے کے ایک دن بعد، سینکڑوں رہائشیوں نے مقامی ڈمپنگ سائٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ ڈمپنگ سائٹ آوارہ کتوں کی آبادی میں اضافے اور حالیہ حملوں کی بنیادی وجہ ہے۔ نعرے لگاتے ہوئے، خواتین اور بچوں سمیت رہائشیوں نے حکام پر زور دیا کہ اس سے پہلے کہ مزید لوگ شکار ہو جائیں۔ ایک مقامی رہائشی نے کہا، یہ ڈمپنگ سائٹ ہماری زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ ہم اپنے بچوں کو باہر بھی نہیں بھیج سکتے۔ ہر دن ایک نیا خطرہ لاتا ہے۔مکینوں نے بتایا کہ پاگل کتے نے کئ لوگوں کوکاٹ لیا جس سے ایک درجن کے قریب لوگ زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ سے پورے گاؤں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ ایک اور رہائشی نے کہا، یہ پہلی بار نہیں ہے۔ ہم ایک طویل عرصے سے اپنی آواز اٹھا رہے ہیں، لیکن حکام صرف اس وقت کارروائی کرتے ہیں جب کچھ سنگین مسئلہ ہوتا ہے۔ ہمیں ڈر ہے کہ اگلی بار کوئی اپنی جان سے ہاتھ دھو نہ بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اس علاقے میں ایک شخص کتوں کے حملے میں جان کی بازی ہار چکا ہے۔ مظاہرین نے کھلے کچرے کے ڈھیر کو علاقے میں آوارہ کتوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور کھانا کھلانے کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نس بندی یا نقل مکانی کے اقدامات کے بغیر کتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ یا تو یہ ڈمپنگ سائٹ بند کر دو یا ہمیں کہیں اور شفٹ کر دو۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پاگل کتے کے حملے کے بعد انتظامیہ کی طرف سے کسی نے بھی علاقے کا دورہ نہیں کیا۔ ایک اور شخص نے کہا کہ ہم انصاف اور محفوظ ماحول چاہتے ہیں۔ اگر کچھ نہ کیا گیا تو ہمارے پاس اپنے احتجاج کو تیز کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔مقامی لوگوں نے اس سلسلے میں ایم ایل اے پلوامہ اور دیگر متعلقہ حکام کی توجہ طلب کی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ میڈیکل، میونسپل اور ریونیو محکموں کی ٹیمیں فوری طور پر علاقے میں روانہ کر دی گئیں۔ ہم نے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔ اینٹی ریبیز علاج دیا گیا ہے، اور عوام کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mir Aftab


 rajesh pande