بھوپال، 18 جون (ہ س)۔ راجدھانی بھوپال کے ایک کالج کے بی ٹیک کے طالب علم نے منگل کی رات پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کرائے کے فلیٹ میں رہتا تھا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو پھندے سے اتار کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ لاش کا پوسٹ مارٹم بدھ کی دوپہر گھر والوں کی موجودگی میں کیا گیا۔ فی الحال خودکشی کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
پپلانی پولیس کے مطابق مدیت پاٹیریا (23) ولد کامتا پرساد پٹاریا اصل میں پنا کا رہنے والا تھا۔ وہ پانچ دوستوں کے ساتھ بھوپال کے پٹیل نگر میں ایک کثیر المنزلہ عمارت میں کرائے کے فلیٹ میں رہتا تھا اور ایک پرائیویٹ کالج سے بی ٹیک سیکنڈ ایئر کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ منگل کی رات مدیت نے اپنے کمرے میں پھانسی لگا لی۔ اس سے پہلے انہوں نے اپنے دوستوں سے کسی مسئلہ کا ذکر نہیں کیا۔ جب وہ کافی دیر تک کمرے سے باہر نہ آیا تو اس کے دوستوں نے گیٹ پر دستک دی۔ اس کے بعد بھی جب کوئی جواب نہیں آیا تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور گیٹ توڑ کر لاش نکال لی۔ مقتول کا موبائل فون قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
متوفی خاندان کا اکلوتا بیٹا تھا۔ بدھ کو لواحقین کی موجودگی میں لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا اور لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ متوفی طالب علم کے والد کمتا پرساد پنا کے ایک مندر میں پجاری ہیں۔ وہ اپنے بیٹے کو قابل بنانا چاہتا تھا۔ اس ارادے سے انہوں نے اپنے اکلوتے بیٹے کو پڑھائی کے لیے بھوپال بھیجا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد