ارونا ایرانی 80 سال کی عمر میں بھی نہ صرف فٹ نظر آتی ہیں بلکہ مسلسل سرگرم عمل بھی ہیں۔ 500 سے زائد فلموں اور کئی ٹی وی شوز میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی اس معروف اداکارہ نے حال ہی میں چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ ارونا نے بتایا کہ انہیں ایک بار نہیں بلکہ دو بار بریسٹ کینسر کا سامنا کرنا پڑا۔
'بومبے ٹو گوا'، 'کاروان' جیسی یادگار فلموں کا حصہ رہنے والی ارونا نے یہ بھی بتایا کہ انہیں 60 سال کی عمر میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی تھی اور ایک وقت ایسا آیا جب ان کے دونوں گردے کام کرنا چھوڑ گئے۔ ان تمام مشکلات کے باوجود ارونا ایرانی اب بھی مضبوط اور متاثر کن ہیں۔
ارونا ایرانی نے 'لہرین' کو انٹرویو دیتے ہوئے کینسر سے اپنی جنگ کے بارے میں جذباتی انکشاف کیا۔ اس نے کہا، ایک دن میں شوٹنگ کر رہی تھی کہ اچانک مجھے کچھ عجیب سا محسوس ہوا۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کیا ہو رہا ہے، لیکن میں نے اندر سے محسوس کیا کہ کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ یہ وہ لمحہ تھا جب ارونا کو پہلی بار معلوم ہوا کہ اسے بریسٹ کینسر ہے۔ اس کا یہ احساس اس بیماری کی ابتدائی شناخت بن گیا، جس نے اسے بروقت آگاہ کر دیا۔
ارونا ایرانی کو پتہ چلا کہ انہیں کینسر ہے اس کے بعد ارونا ایرانی ڈاکٹر کے پاس گئیں لیکن شروع میں انہوں نے یہ سمجھ کر نظر انداز کر دیا کہ یہ ایک چھوٹی سی گانٹھ ہے۔ اس نے سوچا کہ یہ کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں ہے۔ تاہم، جب تحقیقات سے پتہ چلا کہ گانٹھ کینسر تھی، تو اس نے کوئی خطرہ مول لیے بغیر اسے فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹروں نے کیموتھراپی کا مشورہ دیا، لیکن ارونا نے اس سے انکار کر دیا۔ اس نے بتایا کہ اسے اپنے بالوں کے جھڑنے کا ڈر تھا اس لیے اس نے یہ علاج نہیں کروایا۔
ارونا ایرانی نے کہا، پھر ڈاکٹر نے مجھے دوا لینے کو کہا اور میں نے اس کا انتخاب کیا کیونکہ میں اس وقت کام کر رہی تھی۔ سوچو کہ اگر میرے بال گر جاتے تو میں شوٹنگ کیسے کرتی؟ اس وقت ان کا کینسر ٹھیک ہو گیا تھا لیکن مارچ 2020 میں کووِڈ کی وبا شروع ہونے سے ٹھیک پہلے یہ دوبارہ لوٹ آیا۔اداکارہ نے اعتراف کیا کہ یہ میری غلطی تھی کیونکہ میں نے پہلے کیموتھراپی نہیں لی، اس بار میں نے کیمو تھراپی لی، اب علاج پہلے سے بہتر ہے، بال تھوڑا گرتے ہیں، لیکن یہ بھی جلدی واپس آجاتا ہے۔
اسی انٹرویو میں ارونا ایرانی نے ریکھا کے ساتھ فلم 'عورت عورت عورت' میں کام کرنے کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اس فلم کو مکمل ہونے میں چھ سال لگے اور اس کی وجہ پروڈیوسر تھا، میرا کردار بہت مضبوط اور مرکزی تھا، کوئی بھی اداکار ایسے کردار کے لیے دعا کرے گا'۔ ارونا کا مزید کہنا تھا کہ 'بعد میں فلم میں کئی کٹس کرنے پڑے، اور میں نے سنا کہ ریکھا جی نے کہا تھا کہ میرا کردار بہت اچھا ہے، اس لیے وہ چاہتی تھیں کہ میں یہ فلم نہ کروں'۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی