ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی سی اے کی ٹیم کیدارگھاٹی پہنچی
گپت کاشی، 16 جون (ہ س)۔ ۔ کیدارناتھ میں اتوار کو ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی سی اے کی ٹیم کیدارگھاٹی پہنچ گئی ہے۔ ڈی جی سی اے افسر رنویر سنگھ نے گپت کاشی مستا میں واقع آرین ایوی ایشن کے ہیلی پیڈ پر حفاظتی سامان، پائلٹ اور پرواز کے
ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی سی اے کی ٹیم کیدارگھاٹی پہنچی


گپت کاشی، 16 جون (ہ س)۔

۔ کیدارناتھ میں اتوار کو ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی سی اے کی ٹیم کیدارگھاٹی پہنچ گئی ہے۔ ڈی جی سی اے افسر رنویر سنگھ نے گپت کاشی مستا میں واقع آرین ایوی ایشن کے ہیلی پیڈ پر حفاظتی سامان، پائلٹ اور پرواز کے وقت کی حد، پرواز کے لیے بنائے گئے رجسٹر اور ہلاک ہونے والے پائلٹ کے تمام کاغذات کا اچھی طرح سے معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی حفاظت کے لیے ڈی جی سی اے نے تین افراد کو مختلف ہیلی پیڈس کا معائنہ کرنے کے لیے بھیجا ہے۔

رنویر نے کہا کہ کیدارناتھ کے قریب آرین ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے گرنے سے سات افراد کی جانیں چلی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی جی سی اے کی ٹیمیں پائلٹ کے لائسنس، پہاڑوں کے تجربے، موسم، ٹیکنیشن ٹیم اور دیگر رسمی کاموں کی مکمل چھان بین کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نئے ایس او پی کے مطابق معیارات میں مختلف تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ جس پر تمام ہیلی کاپٹر کمپنیاں عمل پیرا ہیں۔ اس دوران یو کے ڈی کے سینئر لیڈر آشوتوش بھنڈاری اپنی ٹیم کے ساتھ آرین ہیلی پیڈ پہنچے۔ انہوں نے آرین ایوی ایشن کے منیجر اور ڈی جی سی اے حکام سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ مذکورہ حادثے کے ممکنہ عوامل کو لوگوں کے سامنے رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کیدارگھاٹی میں چلنے والی کوئی بھی فضائی سروس ڈی جی سی اے کے طے کردہ معیارات پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہیلی کاپٹر کے ٹیک آف اور بند ہونے کا وقت صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک تھا، لیکن آرین ایوی ایشن کے طیارے کے جلد بازی میں گرنے کے بعد ڈی جی سی اے حکام کا لہجہ بدل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہیلی کاپٹر سروس طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک اپنی خدمات جاری رکھ سکتی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہڈی جی سی اے،یو کے اے ڈی اے اور انتظامیہ مذکورہ کمپنی کو بچانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande