کولکاتہ، 16 جون (ہ س)۔
ریاستی حکومت نے پیر کو مغربی بنگال اسمبلی میں مغربی بنگال کلینیکل اسٹیبلشمنٹ (رجسٹریشن، ریگولیشن اور شفافیت) ترمیمی بل 2025 پیش کیا۔ اس بل کا مقصد ریاست میں نجی اور سرکاری صحت کے اداروں کے کام کو مزید شفاف بنانا اور طبی خدمات میں مقررہ نرخوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔
مجوزہ ترامیم کے مطابق تمام طبی اداروں کو مریضوں کے لیے مقررہ فیس اور پیکیج کی شرح واضح طور پر ادارے کے اندر نمایاں جگہ پر ظاہر کرنا ہوگی۔ نیز، منظور شدہ سافٹ ویئر کے ذریعے ہر مریض کی طبی معلومات کو الیکٹرانک ریکارڈ کے طور پر رکھنا لازمی ہوگا۔
تاہم، یہ بل ابھی تک نظرثانی کے عمل میں ہے اور اسے اسمبلی کے اسپیکر بیمان بنرجی نے بحث یا منظوری کے لیے منظور نہیں کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جب یہ بل ایوان میں پیش کیا گیا تو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا کوئی ایم ایل اے موجود نہیں تھا۔
بل کے ذریعے ریاستی حکومت نجی اسپتالوں اور نرسنگ ہومز میں بڑھتی ہوئی شکایات اور فیسوں کے حوالے سے شفافیت کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو اس سے عام مریضوں کو ریلیف مل سکتا ہے اور صحت کی خدمات میں بھی جوابدہی بڑھے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ