پٹنہ، 15 جون (ہ س)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج بہٹا کے سکندر پور انڈسٹریل ایریا میں واقع مختلف صنعتی یونٹ کا معائنہ کیا۔
اس دوران وزیر اعلیٰ نے سب سے پہلے آر کے شرٹس یونٹ کے مینوفیکچرنگ سنٹر کا معائنہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہاں مختلف قسم کی شرٹ کی تیاری کا کام دیکھا اور کام کرنے والی خواتین سے بات چیت کی اور پورے نظام کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ڈی وی رنجن بیگ کلسٹر کے ذریعہ بیگ مینوفیکچرنگ یونٹ کو تیار کرتے ہوئے دیکھا۔ اس دوران وہاں کام کرنے والے لوگوں نے وزیر اعلیٰ کو بیگ کی تیاری کا پورا عمل دکھایا۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے جدید ترین انٹری گریڈیٹ ایریڈیشن سینٹر کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پیکج ہاؤس، کولڈ اسٹوریج کا جائزہ لیا اور وہاں کے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
معائنہ کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اس صنعتی علاقے میں بہت سے صنعتی یونٹ مصنوعات تیار کر رہے ہیں۔ ریاست کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور ان میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعلیٰ ادمی یوجنا شروع کی گئی ہے، جس کے تحت تمام طبقوں کے لوگ انٹرپرائز کی طرف راغب ہو رہے ہیں اور اپنا روزگار شروع کر رہے ہیں۔ ریاست میں صنعت کے لیے سازگار ماحول ہے اور ریاستی حکومت صنعت کاروں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ ہم لوگ نوجوانوں کے روزگار کے لیےکوشش کر رہے ہیں اور انہیں سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آر کے شرٹس یونٹ میں اس وقت 180 سے زیادہ مقامی نوجوان کام کر رہے ہیں، جو مشین چلانے، ڈیزائننگ، سلائی اور پیکجنگ جیسے ہنر مند کاموں میں مصروف ہیں۔ مستقبل میں یہ یونٹ تقریباً 1200 کارکنوں کو ملازمت دے گا۔ آر کے شرٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کو 2024 میں 37,056 مربع فٹ پر پھیلا ہوا شیڈ نمبر بی-1الاٹ کیا گیا تھا۔ اس یونٹ میں اپریل 2025 سے پیداوار شروع ہو چکی ہے۔
ڈی وی رنجن بیگ کلسٹر ہاتھ سے بنے، کینوس، اور کارپوریٹ گفٹنگ بیگ کی تیاری میں مصروف ہے۔ یہ یونٹ خواتین کی قیادت میں چلنے والے ادارے کی ایک بہترین مثال ہے جس میں 80 فیصد سے زیادہ ملازمین خواتین ہیں۔ ان خواتین کو سیلف ہیلپ گروپ اور مقامی این جی اوز کے ذریعے تربیت دی گئی ہے۔ یہ کلسٹر یومیہ 500 سے زیادہ بیگ تیار کرتا ہے جو ہندوستان کی مختلف مارکیٹوں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔
58.15 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ جدید ترین انٹیگریٹڈ ریزی ایریڈیش سنٹر، شیلف لائف کو بڑھانے، حفاظت کو یقینی بنانے اور زرعی پیداوار جیسے پھل، سبزیاں، مصالحے، جڑی بوٹیوں کی مصنوعات، گوشت اور مچھلی کو برآمد کے لیے تیار کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اب تک اس مرکز سے لیچی اور جردالو آم کو یو اے ای اور قطر جیسی بین الاقوامی منڈیوں میں کامیابی سے برآمد کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ 'گفٹ فرام بہار اقدام کے تحت پریمیم جردالو آموں کے 2,000 سے زیادہ بکس قومی اور بین الاقوامی مہمانوں کو تحفے میں دیے گئے ہیں۔ اس مرکز میں 100 سے زیادہ مقامی نوجوانوں کو تربیت اور ملازمت دی گئی ہے۔
ان تینوں اکائیوں نے 350 سے زیادہ لوگوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مقامی کمیونٹی سے ہے۔ یہ کوششیں جامع ترقی کو فروغ دیتی ہیں، خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے، دیہی صنعت کاری اور ریاست میں ایک ہنر مند افرادی قوت کی تعمیر کے ذریعے ریاستی حکومت ایم ایس ایم ای کی ترقی، زرعی اختراع اور اقتصادی خود انحصاری کے لیے پرعزم ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan