نئی دہلی،14 جون(ہ س)۔
صدر جمعیة علماءہند مولانا ارشد مدنی نے ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ایران کی ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں پر حملہ اقوام متحدہ کے منشور اور عالمی ضابطوں کی صریح پامالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے دن سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل خطہ میں جس طرح غنڈہ کرتے ہوئے عالمی قوانین کو پیروں تلے روند رہا ہے، وہ امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔مولانا مدنی نے امریکہ کو ہتھیاروں کا سوداگر اور انسانیت کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل خطہ میں ہر اس مسلم ملک کو نشانہ بنارہے ہیں جو دفاعی صلاحیت حاصل کر کے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی خواہش پر پہلے عراق پر حملہ کر کے اس کو تباہ و تاراج کیا گیا۔ ایران دفاعی میدان میں اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی کوشش کر رہا تھا، اب اس کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کا خیر مقدم کیا کہ سعودی عرب نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ امریکہ کی مدد سے اسرائیل جس طرح کی غنڈہ گردی کر رہا ہے، وہ پورے خطہ کو جنگ کی آگ میں جھونک سکتا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی تباہی و بربادی کا اصل ذمہ دار بھی امریکہ ہے۔ امریکہ غزہ کی تباہی و بربادی اور عربوں کی نسل کشی میں بھی اول نمبر کا شریک ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ غزہ کو خالی کرا کر یہاں پر یہودیوں کو آباد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ غزہ میں نسلی کشی میں ظالم و غاصب اسرائیل کی پشت پناہی کر رہا ہے تو دوسری طرف اس نے ایران پر حملہ میں بھی اسرائیل کا پوری طرح سے ساتھ دیا۔ انہوں نے عالم اسلام اور مسلمانوں سے آزمائش کے اس وقت میں متحد رہنے کی اپیل کی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب غزہ کو ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ کرنے کے بعد وہاں موجودہ تاریخ کی سب سے بھیانک نسل کشی کی جارہی ہے اور اسرائیل خود مختار ممالک پر حملے کر رہا ہے، ایسے میں مسلم ممالک سمیت انصاف پسند دنیا کو متحد ہونا چاہئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais