نئی دہلی،14جون(ہ س)۔ امیر، جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے ایران کے رہائشی علاقوں، حساس ایٹمی تنصیبات سمیت دیگر متعدد مقامات پر جارحانہ اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ” اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کا بلا جواز حملہ، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بغیر کسی بین الاقوامی مینڈیٹ یا ٹھوس شواہد کے ایک خود مختار ملک کے جوہری تحقیقی مراکز سمیت سویلین اور عسکری مقامات پر حملہ کرنا ، ایک غیر ذمہ دارانہ عمل اور ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے۔ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے دیگر مقامات کے علاوہ نتانز جوہری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا جس میں اس کے اعلیٰ فوجی رہنما اور جوہری سائنسداں مارے گئے۔ اسرائیل کی یہ فوجی جارحیت ایک تباہ کن علاقائی تنازع کو جنم دے سکتی ہے جو کہ ممکنہ طور پر عالمی بحران میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ اس وقت دنیا بحرانی صورت حال کا سامنا کر رہی ہے، ایسے حالات میں دنیا مغربی ایشیا میں ایک اور جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ اس نازک وقت میں طاقتور قوموں کی خاموشی اور غیر منصفانہ جا نبداری بہت پریشان کن ہے۔“محترم امیر جماعت نے ایران کی جوہری صلاحیت کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے پیش کردہ جواز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ” اسرائیل کے یہ یکطرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی ثبوت ہے۔ ایران بارہا کہہ چکا ہے کہ اس کا یہ جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ اس تعلق سے ’ ا?ئی اے ای اے ‘ جیسے بین الاقوامی اداروں کو ثالث ہونا چاہئے، نہ کہ وہ ریاست جو خود ہی نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہے، خود ہی جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کرنے لگے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ” سینئر ایرانی فوجی قائدین ، سائنس دانوں اور عام شہریوں کا قتل، انسانی حقوق اور بین االاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ صورتحال کو نارمل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مواخذے میں ناکامی سے بین الاقوامی تعلقات میں لاقانونیت اور انارکی کی ایک خطرناک مثال قائم ہوگی۔ اس لیے ایسے اشتعال انگیز حملوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے جانے چاہئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais