نئی دہلی، 13 جون (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے امبانی خاندان کو زیڈ پلس سیکورٹی کے خلاف بار بار درخواستیں دائر کرنے پر درخواست گزار کی سرزنش کی ہے۔ جسٹس پرشانت کمار مشرا کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے کہا کہ یہ دیکھنا عدالت کا کام نہیں ہے کہ کس کو سیکورٹی ملنی چاہیے اور کس طرح کی سکیورٹی دینی چاہیے، یہ حکومت کا کام ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار کو خبردار کیا کہ اگر اس نے مستقبل میں ایسی درخواستیں دائر کیں تو عدالت اس پر جرمانہ عائد کرنے پر مجبور ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ کس کو کیا سیکورٹی دی جائے۔ یہ صرف مرکزی اور ریاستی حکومتوں کا کام ہے، جو یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ مختلف ایجنسیوں کی جانب سے خطرے کی تشخیص کی بنیاد پر کیا احتیاطی اقدامات کیے جائیں۔درخواست وکاس ساہا نے دائر کی تھی۔ عرضی گزار نے فروری 2023 میں نمٹا دی گئی اسی طرح کی ایک درخواست پر وضاحت طلب کی تھی، جس میں ریلائنس انڈسٹریز کے سربراہ اور ان کے اہل خانہ کی سیکورٹی کو منسوخ کرنے کی ان کی درخواست کو اس بنیاد پر خارج کر دیا گیا تھا کہ اس معاملے میں ان کا کوئی موقف نہیں ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan