سیفت کور سمرا نے کی ایس ایل آئی کی حمایت ، کہا یہ شوٹنگ انقلاب کا صحیح وقت ہے۔
نئی دہلی، 13 جون (ہ س)۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ شوٹنگ اسٹار سیفت کور سمرا نے ہندوستان کی پہلی شوٹنگ لیگ (شوٹنگ لیگ آف انڈیا-ایس ایل آئی) کو ملک میں کھیل کے لیے گیم چینجر قرار دیا ہے۔ ایشین گیمز 2022 میں خواتین کی 50 میٹر رائفل تھری پوزیشن کے
سیفت


نئی دہلی، 13 جون (ہ س)۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ شوٹنگ اسٹار سیفت کور سمرا نے ہندوستان کی پہلی شوٹنگ لیگ (شوٹنگ لیگ آف انڈیا-ایس ایل آئی) کو ملک میں کھیل کے لیے گیم چینجر قرار دیا ہے۔ ایشین گیمز 2022 میں خواتین کی 50 میٹر رائفل تھری پوزیشن کے فائنل میں عالمی ریکارڈ 469.6 پوائنٹس اسکور کرکے تاریخ رقم کرنے والی سیفت کو امید ہے کہ یہ لیگ نہ صرف شوٹرز بلکہ شائقین اور مستقبل کے ٹیلنٹ کے لیے بھی ایک نیا پلیٹ فارم بنائے گی۔

سیفت نے کہا، یہ ہندوستانی شوٹنگ میں پہلی بار ہو رہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بہت بڑا قدم ہے۔ آج بھی لوگ شوٹنگ کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں۔ لیگ فارمیٹ کھیل کو شائقین کے قریب لائے گا اور ہمیں شوٹر کے طور پرمسابقتی اور ذاتی طور پر ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرے گا-

سیفت، جس نے پہلے ہی بین الاقوامی اسٹیج پر کئی تمغے جیتے ہیں—جن میں ایشیائی کھیلوں میں سونے اور چاندی اور ایک آئی ایس ایس ایف ورلڈ کپ کا کانسہ شامل ہے— خاص طور پر لیگ فارمیٹ کے بارے میں پرجوش ہے جو ٹیم مقابلہ میں ہندوستان کے ٹاپ شوٹرز کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرے گا۔

ہم عام طور پر بین الاقوامی سطح پر انفرادی طور پر یا قومی ٹیم کے حصے کے طور پر کھیلتے ہیں۔ لیکن اس لیگ میں، ہم ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گے - شاید بین الاقوامی نشانے باز بھی۔ یہ نیا، دلچسپ اور یقینی طور پر دلچسپ ہے۔ ہر شاٹ شمار ہوتا ہے - کوئی حفاظتی جال نہیں، کوئی درجہ بندی نہیں، کوئی کوالیفیکیشن پوائنٹ نہیں ہے۔ یہ خالص کھیل ہے اور لوگ اسے دیکھنا پسند کریں گے۔

سیفت نے آئی پی ایل سے موازنہ کرتے ہوئے اس لیگ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ میرے والدین سے پوچھتے ہیں کہ شوٹنگ میں کیسے آنا ہے، اگر ایسی لیگ ٹی وی یا سوشل میڈیا پر دکھائی جائے تو اس سے بہت زیادہ آگاہی پھیلے گی۔ جس طرح آئی پی ایل نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹیلنٹ کو پلیٹ فارم دیا، شوٹنگ لیگ بھی ہمارے لیے ایسا ہی کر سکتی ہے۔'

سیفت اس لیگ کے ذریعے جونیئر شوٹرز اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ جڑنے کے لیے بھی پرجوش ہے۔ اس نے کہا، بہت سے جونیئر شوٹر ہیں جن سے میں کبھی نہیں ملی کیونکہ ہم ایک مختلف زمرے میں ہیں۔ یہ لیگ اس فرق کو کم کرے گی۔ ہم ایک دوسرے سے سیکھیں گے- اور یہی کھیل کو آگے لے جاتا ہے۔

لیگ کے ثقافتی اثرات پر بات کرتے ہوئے، سیفت نے کہا، لوگ ہمیں ورلڈ کپ یا ایشین گیمز میں تمغے جیتتے ہوئے دیکھتے ہیں یا شاید ہمیں ٹی وی پر پہچانتے ہیں، لیکن وہ واقعی اس کھیل کی پیروی نہیں کرتے۔ یہ لیگ اسے بدل دے گی — یہ تیز رفتار، حیرت انگیز ہے، اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ شوٹنگ صرف ایک سنجیدہ اولمپک کھیل نہیں ہے، بلکہ ایک تفریحی کھیل بھی ہے۔

آخر کار، سیفت نے اس سال نومبر میں شروع ہونے والی لیگ کے بارے میں اپنے جوش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ہم سب متجسس ہیں کہ کون کون سی ٹیم میں ہوگا، کون کس کا مخالف ہوگا، ڈھانچہ کیا ہوگا؟ ہم میں سے کسی نے بھی اس سے پہلے ایسا تجربہ نہیں کیا ہے۔ لیکن ایک بات یقینی ہے کہ یہ شوٹنگ میں انقلاب کا وقت ہے، اور میں اس کا حصہ بننے کے لیے بہت پرجوش ہوں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande