وزیراعظم مودی نے احمد آباد میں طیارہ حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا، زخمیوں سے ملنے اسپتال پہنچے
احمد آباد، 13 جون (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج صبح طیارہ حادثہ کی جگہ کا معائنہ کرنے یہاں پہنچے۔ یہاں سے وہ زخمیوں سے ملنے سول اسپتال بھی گئے۔ تقریباً 10 متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے بات کی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم اس دوران خاص طور پر جاں بحق اف
مودی


احمد آباد، 13 جون (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی آج صبح طیارہ حادثہ کی جگہ کا معائنہ کرنے یہاں پہنچے۔ یہاں سے وہ زخمیوں سے ملنے سول اسپتال بھی گئے۔ تقریباً 10 متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے بات کی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم اس دوران خاص طور پر جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔ گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی بھی وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہیں۔ یہ طیارہ حادثہ کل دوپہر کو پیش آیا۔

حادثے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کل یہاں پہنچے تھے۔ جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت کے لیے 1000 سے زائد ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ گجرات میں اتنی بڑی تعداد میں ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بی جے میڈیکل میں زیر تعلیم چار ڈاکٹروں راکیش دیوڈا (سیکنڈ ایئر)، آرین راجپوت (فرسٹ ایئر)، مناو بھدو (فرسٹ ایئر)، جئے پرکاش چودھری (سیکنڈ ایئر) طیارہ حادثہ کی جگہ کے قریب ایک ہاسٹل میں رہنے والے کی موت ہو گئی ہے۔ میڈیکل کے دو طالب علم بھاویش سہتا اور آشیش مینا لاپتہ ہیں۔

جائے حادثہ کے قریب تین عمارتیں مکمل طور پر جل گئیں۔ ایک عمارت گرنے کی حالت میں ہے۔ کل دوپہر 1.38 بجے ایئر انڈیا - 171 نے لندن کے لیے سردار ولبھ بھائی پٹیل ہوائی اڈے سے اڑان بھری۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد یہ پرواز کریش ہو گئی۔ جہاز میں سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی سمیت کل 230 مسافر سوار تھے، جن میں 169 ہندوستانی، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری شامل تھا۔ باقی عملے کے 12 ارکان تھے۔ اس طیارے میں عملے کے ارکان اور مسافروں سمیت 241 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ طیارہ جس میڈیکل ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرایا اس کے 50 انٹرن ڈاکٹرز اور عملہ بھی ہلاک ہو گیا ہے۔

آنجہانی سابق وزیر اعلیٰ روپانی اس وقت پنجاب بی جے پی کے انچارج تھے۔ روپانی 02 اگست 1956 کو رنگون، برما میں پیدا ہوئے۔ راجکوٹ (گجرات) میں آباد ہونے کے بعد وہ 1971 میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں شامل ہو گئے۔روپانی نے تنظیم اور حکومت میں مختلف عہدوں پر کام کیا۔ انہوں نے بطور کونسلر آغاز کیا اور وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچے۔

اس حادثے نے ہمیں 37 سال پہلے ممبئی سے احمد آباد آتے ہوئے انڈین ایئر لائنز کے طیارے کے حادثے کی یاد تازہ کر دی ہے۔ یہ احمد آباد میں لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ واضح رہے کہ انڈین ایئر لائنز اور ایئر انڈیا کا 2007 میں انضمام ہو گیا تھا۔ 19 اکتوبر 1988 کو صبح 6:05 پر گر کر تباہ ہونے والے اس طیارے میں 135 افراد سوار تھے، جن میں سے 133 کی موت ہو گئی تھی۔ یہ حادثہ انڈین ایئر لائنز کی تاریخ کا بدترین اور بھارتی ہوابازی کی تاریخ کا چوتھا بدترین فضائی حادثہ تھا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande