ڈبلیو ٹی سی فائنل میں گیند بازوں کا غلبہ، ٹیسٹ کرکٹ کا ایک زبردست اشتہار: پیٹ کمنز
لندن، 13 جون (ہ س)۔ آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کا ماننا ہے کہ اگرچہ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کا فائنل تین دن میں ختم ہونے کے دہانے پر ہے لیکن یہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ایک بہترین اشتہار ثابت ہو رہا ہے۔ لارڈز کی پچ پر ابت
کمنز


لندن، 13 جون (ہ س)۔ آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کا ماننا ہے کہ اگرچہ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کا فائنل تین دن میں ختم ہونے کے دہانے پر ہے لیکن یہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ایک بہترین اشتہار ثابت ہو رہا ہے۔

لارڈز کی پچ پر ابتدائی دو دنوں میں مجموعی طور پر 28 وکٹیں گر چکی ہیں جس کی وجہ سے میچ کافی سنسنی خیز ہو گیا ہے۔ دوسرے دن کمنز نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 28 رن کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 300 وکٹیں مکمل کر لیں۔

آسٹریلیا نے دوسری اننگ میں آٹھ وکٹوں پر 144 رن بنا کر دن کا کھیل ختم کیا اور اب اسے 218 رن کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔ اس دوران ایلکس کیری (43) اور مچل اسٹارک (16* رن) کے درمیان آٹھویں وکٹ کے لیے 61 رن کی اہم شراکت داری ہوئی۔

کمنز نے دن کے کھیل کے بعد کہا، میچ ابھی بھی برابر ہے۔ ڈریسنگ روم کا ماحول مثبت ہے۔ آخری سیشن میں ہماری شراکت بہترین رہی اور دن کے اختتام کا یہ ایک بہترین طریقہ تھا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا باؤلرز کا غلبہ اس ٹائٹل میچ کی اہمیت کو کم کرتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ میچ دو دن بعد 50-50 کے قریب ہے، کچھ بلے باز کریز پر جمے دکھائی دے رہے تھے لیکن زیادہ تر کے لیے رن بنانا مشکل تھا۔

کمنز نے اعتراف کیا کہ میچ کی تیز رفتاری کی وجہ پچ کا چیلنج اور دونوں ٹیموں کی نظم و ضبط والی باؤلنگ ہے۔ دونوں ٹیموں نے عمدہ لائن اور لینتھ کے ساتھ بولنگ کی۔

کمنز نے یہ بھی کہا کہ ان کے 68ویں ٹیسٹ میں 300 وکٹیں لینا ایک خاص کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ بہت خاص ہے۔ اس فہرست میں زیادہ نام نہیں ہیں۔ یہ میری پائیداری اور لمبی عمر کی علامت ہے۔

کمنز ڈبلیو ٹی سی فائنل میں اپنی کارکردگی سے بے حد مطمئن نظر آئے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ جمعہ کو آسٹریلیا کو میچ جیتنے میں مدد کے لیے انہیں ایک بار پھر درستگی اور نظم و ضبط کے ساتھ باؤلنگ کرنی ہوگی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande