وویک رنجن اگنی ہوتری اب اپنی مقبول ترین فلم کے تیسرے حصے کے ساتھ سامعین کے سامنے آنے کے لیے تیار ہیں۔ پہلے اسے ’دی دہلی فائلز: دی بنگال چیپٹر‘ کے نام سے جانا جاتا تھا، لیکن اب اسے ’دی بنگال فائلز: رائٹ ٹو لائف‘ کے نام سے ایک نئی شناخت مل گئی ہے۔ یہ فلم اب 5 ستمبر کو ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔فلم کے پروڈیوسر ابھیشیک اگروال، پلوی جوشی اور وویک اگنی ہوتری نے خود عوام کے جذبات اور مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے نام تبدیل کیا ہے۔یہ فلم وویک رنجن اگنی ہوتری کی’فائلز‘ ٹرائیلوجی کی تیسری قسط ہے، جس میں’دی تاشقند فائلز‘ (2019) اور ’دی کشمیر فائلز‘ (2022) شامل ہیں۔ یہ اگلی فلم 1940 کی دہائی میں تقسیم سے پہلے بنگال میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات پر مبنی ہے، خاص طور پر ڈائریکٹ ایکشن ڈے اور نواکھلی فسادات پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اگنی ہوتری نے ان واقعات کو ’ہندوو¿ں کی نسل کشی‘ قرار دیا ہے اور اس فلم کے ذریعے وہ ہندوستانی تاریخ کے اس ان دیکھے حصے کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔فلم میں متھن چکرورتی، انوپم کھیر اور پلوی جوشی نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ شوٹنگ کے دوران خاص طور پر سیکورٹی کے حوالے سے کافی مشکلات پیش آئیں جس کی وجہ سے فلم کی شوٹنگ کولکاتہ کے بجائے ممبئی میں کی گئی۔ اس کے باوجود وویک اگنی ہوتری اور ان کی ٹیم نے اس پروجیکٹ کو مکمل کر لیا ہے اور اب اس اہم کہانی کو ملک بھر کے ناظرین تک پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔چند ماہ قبل، میکرز نے فلم کا ٹیزر جاری کیا تھا، جس میں تجربہ کار اداکار متھن چکرورتی کا خوفناک فرسٹ لک دکھایا گیا تھا۔ وہ سفید داڑھی اور تھکے ہوئے نظروں کے ساتھ ایک ویران راہداری میں چلتے ہوئے نظر آتے ہیں اور جلی ہوئی زبان سے آئین کی تمہید پڑھ رہے ہیں۔’دی دہلی فائلز‘ کو وویک اگنی ہوتری نے لکھا ہے اور اسے ابھیشیک اگروال اور پلوی جوشی نے پروڈیوس کیا ہے۔ اس فلم میں متھن چکرورتی، پلوی جوشی، انوپم کھیر اور درشن کمار نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ یہ فلم تیج نارائن اگروال اور آئی ایم بدھا پروڈکشنز کی طرف سے پیش کی گئی ہے اور یہ وویک کی 'فائلز' ٹرائیلوجی کا حصہ ہے، جس میں پہلے 'دی کشمیر فائلز' اور 'دی تاشقند فائلز' شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan