نئی دہلی، 10جون(ہ س)۔دہلی کے نہرو وہار میں 9 سالہ بچی کے ساتھ درندگی اور قتل کے واقعے پر عام آدمی پارٹی کی طلبہ تنظیم ایسَیپ نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ وزیراعلیٰ ریکھا گپتا شیام لال کالج آنے والی تھیں، لیکن ان کے آنے سے قبل ہی ایسَیپ سے وابستہ طلبہ نے کالج کے باہر زبردست نعرے بازی کی۔ ایسَیپ نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ بچی کے خاندان کو مالی امداد فراہم کی جائے اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے، تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔احتجاج کے دوران ایسَیپ نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کو، جو کہ ایک خاتون ہیں، ان کی ذمے داری یاد دلائی۔ ایسَیپ نے کہا کہ دہلی کی وزیراعلیٰ ایک عورت ہیں، وہ ایک ماں بھی ہیں، انہیں ایک بیٹی کی حفاظت کی فکر ہونی چاہیے، لیکن ایسا نظر نہیں آ رہا ہے ۔ ایسَیپ کا کہنا ہے کہ دہلی کی خواتین کو امید تھی کہ اب وہ محفوظ رہیں گی کیونکہ ان کی وزیراعلیٰ بھی ایک خاتون ہیں، لیکن صرف تین مہینے میں ہی یہ غلط فہمی دور ہو گئی۔ ایک خاتون وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود خواتین اور بچیاں محفوظ ماحول میں سانس نہیں لے سکتیں۔ایسَیپ نے کہا کہ اب تو دہلی میں بی جے پی کی چار انجنوں والی حکومت ہے۔ مرکز، ریاست اور ایم سی ڈی میں بی جے پی کی حکومت ہے، اور ایل جی بھی بی جے پی کے ہی ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ سب کچھ بی جے پی کے کنٹرول میں ہے، اس کے باوجود مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ نہرو وہار میں معصوم بچی کے ساتھ ہوئی درندگی دل دہلا دینے والی ہے۔ اس واقعے نے دہلی کے عوام کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ بی جے پی کی حکومت میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ بی جے پی کی چار انجنوں والی حکومت دہلی کو محفوظ ماحول دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ ہماری مطالبہ ہے کہ متاثرہ خاندان کو جلد از جلد انصاف دیا جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais