نادیہ،یکم جون (ہ س)۔
ضلع کے کرشنا گنج تھانے کے تحت سرحدی علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب اتوار کی صبح جوٹ کے کھیت سے ایک خاتون کی خون آلود لاش برآمد ہوئی۔ مرنے والوں کی شناخت تاحال عام نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں نے پہلے کھیت کے کنارے لاش دیکھی اور فوری طور پر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی کرشن گنج تھانے کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔ ابتدائی تفتیش میں خاتون کے جسم پر چھریوں کے کئی گہرے زخم ملے ہیں۔ پولیس کو لاش کے قریب سے ایک موبائل فون ملا ہے۔ خاتون کے ہاتھ پر 'مکتی' نام کا ٹیٹو بنوایا گیا ہے، جو اس کی شناخت کا ایک اہم اشارہ ہو سکتا ہے۔
علاقے کے لوگوں کا الزام ہے کہ چونکہ یہ علاقہ بین الاقوامی سرحد کے قریب ہے اس لیے یہاں بنگلہ دیشی دراندازوں اور سماج دشمن عناصر کی نقل و حرکت عام ہے۔ مقامی باشندوں نے بھی حالیہ دنوں میں سیکورٹی میں لاپروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فی الحال پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے اور قتل کی وجوہات اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ