طلبہ کے تعلیمی مفاد میں ذات کی تصدیق سرٹیفکیٹس جلد نمٹانے کی ہدایت
ممبئی، 9 مئی (ہ س)۔ لاتور میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند طلبہ کو
داخلہ دلانے کے لیے ضروری ذات کی تصدیق کے سرٹیفکیٹس کی تجاویز پر فوری کارروائی
کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مہاراشٹر اسٹیٹ پسماندہ طبقات کمیشن کے
ارکان گووند ہریبا کالے، پروفیسر مچیندر ناتھ تامبے اور ڈاکٹر ماروتی شکارے نے
اجلاس میں مشورہ دیا کہ افسران ان درخواستوں کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹائیں تاکہ
طلبہ کے مستقبل کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
یہ اہم اجلاس ضلع کلکٹر آفس، لاتور میں
یکم اپریل 2024 سے 31 مارچ 2025 تک جاری کیے گئے پسماندہ طبقات، خصوصی پسماندہ
طبقات، غیر ملازمت یافتہ ذاتوں اور خانہ بدوش قبائل سے متعلق ذات کی تصدیق کے
سرٹیفکیٹس کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں پاویترا
پورٹل پر اساتذہ کی بھرتی کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اس دوران اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ
اسکول اور کالج میں داخلے کے لیے طلبہ سے طلب کیے جانے والے ذات کے سرٹیفکیٹس کا
اجرا مقررہ وقت کے اندر مکمل کیا جائے۔ ڈاکٹر کالے نے کہا کہ اس معاملے میں تاخیر
سے طلبہ کا تعلیمی سفر متاثر ہوتا ہے، اس لیے افسران کو حساس رویہ اختیار کرتے
ہوئے فوری فیصلہ لینا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کوئی بھی درخواست
زیر التوا نہ رہے۔
پروفیسر تامبے نے کہا کہ مرکزی اور
ریاستی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے ذات کے تصدیقی سرٹیفکیٹس کے الگ الگ
فارمیٹس رائج ہیں، اس لیے سرٹیفکیٹس طلبہ کو مطلوبہ ادارے کے مطابق جاری کیے جائیں
تاکہ وقت پر کارروائی ممکن ہو اور غیر ضروری بھیڑ سے بچا جا سکے۔
اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ محکمہ
تعلیم اور اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اس امر کو یقینی بنائیں کہ پاویترا پورٹل کے
ذریعے اساتذہ کی بھرتی کے دوران تمام سماجی زمروں کی نمائندگی پوائنٹ لسٹ کے مطابق
ہو۔ پسماندہ طبقات کمیشن کے ارکان نے زور دیا کہ محکمہ تعلیم تمام طبقات بشمول دیگر
پسماندہ طبقات، خصوصی پسماندہ طبقات، محروم ذاتیں، خانہ بدوش قبائل، سماجی و
اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات کو مناسب نمائندگی
فراہم کرے۔ اس کے علاوہ اساتذہ کی بھرتی اور ذات کی تصدیق کے تمام معاملات کا
تفصیلی جائزہ لینے پر زور دیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان