حزب المجاہدین کے سربراہ کے بیٹوں نے جیل سے کال کرنے کی سہولت کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا
نئی دہلی، 09 مئی (ہ س)۔ حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے تہاڑ جیل میں بند اپنے دو بیٹوں کو فون کی سہولت بحال کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے درخواست کو پہلے سے زیر التوا اسی طرح کے
حزب سربراہ کے بیٹوں نے جیل سے کال کرنے کی سہولت کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا


نئی دہلی، 09 مئی (ہ س)۔

حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے تہاڑ جیل میں بند اپنے دو بیٹوں کو فون کی سہولت بحال کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے درخواست کو پہلے سے زیر التوا اسی طرح کے کیس کے ساتھ درج کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 22 مئی کو ہوگی۔

درخواست گزاروں میں سید صلاح الدین کے بیٹے سید احمد شکیل اور سید شاہد یوسف شامل ہیں۔ ان دونوں کواین آئی اے نے دہشت گردی کی فنڈنگ اور حوالات کے ذریعے رقم کے لین دین کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ ان دونوں نے جیل انتظامیہ کے فون کی سہولت ختم کرنے کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ عرضی دہلی جیل کے اصول 631 کو چیلنج کرتی ہے، جو عوام کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے جیل سے فون کال کرنے کی سہولت پر پابندی عائد کرتا ہے۔ اس شق میں صرف جیل سپرنٹنڈنٹ کو اختیار ہے کہ وہ کسی ملزم کو بطور استثنیٰ فون کی سہولت فراہم کرے لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی اس کے لیے ڈی آئی جی رینک کے افسر سے اجازت لینا ہوگی۔

دونوں ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں 2011 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ این آئی اے نے سید احمد شکیل کو 30 اگست 2018 کو گرفتار کیا تھا جب کہ سید شاہد یوسف کو 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا۔این آئی اے کی چارج شیٹ میں ان دونوں پر دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین سے حوالہ کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سید صلاح الدین کو امریکہ نے عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے اور وہ کشمیر میں حزب المجاہدین کا سربراہ ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande