نئی دہلی، 9 مئی (ہ س)۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ کو انجام دینے والوں کے خلاف مرکزی حکومت کی طرف سے کی گئی سخت کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر ہندوستانی کو احساس ہو رہا ہے کہ حکمرانی کی طاقت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستانی ہیں، ہندوستانیت ہماری پہچان ہے، قومی مذہب سب سے اوپر ہے، قوم پہلے آتی ہے۔ کوئی ذاتی، سیاسی یا معاشی مفاد قومی مفاد سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔
نائب صدر جمہوریہ نے جمعہ کو ہریانہ کے گورنر بنڈارو دتاتریہ کی زندگی پر مبنی کتاب 'جنتا کی کہانی - میری آتم کتھا' کا اجرا کیا۔ دہلی کے مہاراشٹرا سدن میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے گورنر بنڈارو دتاتریہ اور ان کی اہلیہ وسنتھا بنڈارو کو شال پیش کر کے اعزاز سے نوازا۔ پروگرام میں پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں اپنی جانیں گنوانے والے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
اس موقع پر جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ ہندوستان نے چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے طریقے ایجاد کئے ہیں، اس لئے آج ہندوستان دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن کر ابھرا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پوری دنیا کو ہندوستان کی طاقت اور مضبوط سوچ دکھائی ہے۔ ہماری فوج نے ہندوستانیوں کی عزت اور فخر کو بڑھانے کا کام کیا ہے۔ ہندوستانیت ہماری شناخت ہے اور قوم پرستی ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔
اس موقع پر گورنر بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ کردار، لگن اور یقین زندگی کے تین اہم پہلو ہیں۔ ان تینوں پہلوؤں پر کام کر کے زندگی کے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں ان کی زندگی کے تفصیلی تجربات مرتب کیے گئے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ متاثر کن رہیں گے۔ کتاب میں ان کی ذاتی اور سیاسی زندگی کے اہم لمحات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ادیب اور شاعر نہیں ہیں لیکن کووڈ کے دور میں ان کے تجربات کو آڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔
پاور اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر، منوہر لال نے کہا کہ یہ کتاب ایک ایسی شخصیت کی کہانی کو پیش کرتی ہے، جس کی زندگی میں جب آپ ان سے ملتے ہیں تو پوری کہانی خود بخود کھل جاتی ہے۔ دتاتریہ واقعی عاجزی کا مجسمہ ہیں، جنہوں نے ہمیشہ سماجی خدمت اور عوامی بہبود کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دتاتریہ کی کتاب میں تمام کارکنوں کی پریشانیوں کے بہت سے پہلو اور تجربات پوشیدہ ہیں، اس لیے لوگوں کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہیے۔ اس میں برگد کی شکل میں خاندان، معاشرے اور زندگی کے تجربات سے متعلق معلومات شیئر کی گئی ہیں۔
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی کتاب نہیں بلکہ ان کی جدوجہد، خدمات، لگن اور سماج کے لیے سفر کی ایک زندہ دستاویز ہے جو ایک شخص کو عام سے غیر معمولی میں بدل دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب کا عنوان ہی بتاتا ہے کہ یہ صرف زندگی کی تفصیل نہیں ہے بلکہ عام لوگوں سے جڑنے اور ان کے لیے لڑنے کا تجربہ ہے۔ یہ کتاب صرف ادب ہی نہیں بلکہ ایک روحانیت کا ذریعہ ہے جو سیاسی اور سماجی زندگی کی راہ پر گامزن ہونے کی ایک بہتر راہ ہموار کرے گی۔
اس موقع پر بہار کے گورنر عارف محمد خان، مرکزی وزیر جی کرشنا ریڈی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء ارجن رام میگھوال، ایس پی سنگھ بگھیل، انوراگ ٹھاکر اور ہریانہ حکومت کے کئی وزراء سمیت کئی معززین موجود تھے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی