نئی دہلی، 07 مئی (ہ س)۔
پہلگام حملے کے بعد ملک کی سیاسی جماعتوں نے اپنے نظریاتی اختلافات کو بھلا کر’آپریشن سندور‘ کے لیے ہندوستانی فوج کی تعریف کی اور مرکزی حکومت کے فیصلے کی حمایت کی۔ ان سب نے الگ الگ بیانات میں بھارتی مسلح افواج کی بہادری کو سلام پیش کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا،’ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔ آپریشن سندور پہلگام میں ہمارے معصوم بھائیوں کے بہیمانہ قتل پر ہندوستان کا ردعمل ہے۔ مودی حکومت ہندوستان اور اس کے لوگوں پر کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پرعزم ہے۔ ہندوستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کےلئے پرعزم ہے۔‘وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایکس پر لکھا کہ’دنیا کو دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹرولینس کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، ’ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔ جئے ہند!‘
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا،’جئے ہند اور جئے ہند کی سینا‘۔آپریشن سندور پر، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو نے کہا، ’وزیر اعظم نریندر مودی جو کہتے ہیں وہ ہوتا ہے۔ ہندوستانی فوج کی طرف سے پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو دیئے گئے مناسب جواب پر پورے ملک کو فخر ہے۔‘
آپریشن سندور پر مدھیہ پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ راجیندر شکلا نے کہا کہ ’بھارتی فوج کی بہادری اور وزیر اعظم مودی کی قیادت آج ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی ہے، پہلگام میں دہشت گردوں نے جس طرح حملہ کیا وہ بزدلانہ تھا، آپریشن سندور کے ذریعے ہندوستانی فوج نے دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں پر حملہ کرکے انہیں تباہ کردیا ہے‘۔تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے پہلگام حملے کے بعد آپریشن سندور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’تمل ناڈو دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی فوج کے ساتھ کھڑا ہے۔ تمل ناڈو ہماری فوج کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔‘آپریشن سندور پر دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا، ’میں مسلح افواج اور وزیر اعظم مودی کو مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ ان کی فیصلہ کن طاقت نے 140 کروڑ ہندوستانیوں کو عزت دی ہے۔ پورے ہندوستان میں اطمینان کا احساس پایا جا رہا ہے کہ اگر کسی نے کسی بھی طرح سے ہندوستان کو اشتعال دلانے کی کوشش کی تو ہماری مسلح افواج اور حکومت اسے نہیں بخشے گی۔‘
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے ہندوستانی فوج کی تعریف کی ہے اور ہندوستان کے بہادر فوجیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اروند کیجریوال نے انسٹاگرام پر لکھا، ’ہمیں ہندوستانی فوج اور اپنے بہادر سپاہیوں پر فخر ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں 140 کروڑ ہندوستانی ہندوستانی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہندوستانی فوج کی ہمت ہر شہری کا ایمان ہے۔ ہم سب ساتھ ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ جئے ہند، جئے بھارت‘۔آپریشن سندھور پر سینئر وکیل کپل سبل نے کہا، ’میں فوج، فضائیہ اور بحریہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں حکومت کو بھی اس کو انجام دینے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے آپریشن سندھور پر کہا، ’میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اپنی مسلح افواج کا بھی شکریہ۔ انہوں نے پورے ہم وطنوں کے غصے اور دہشت گردوں کے خلاف انتقام کے جذبات کا جواب دیا ہے۔ دہشت گردوں اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ یہ ٹریلر ہے لیکن فلم ابھی آنا باقی ہے۔ یہ آپریشن وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہوا ہے۔‘
آپریشن سندور کے بارے میں کانگریس کے رہنما سندیپ دکشت نے کہا،’مجھے یہ خبر اس وقت ملی جب میں صبح کی سیر پر تھا، ایسا خوبصورت طلوع آفتاب شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔ میں تینوں دفاعی افواج کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ ہندوستانی حکومت کی پالیسی دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنانا اور ان کی حمایت کرنے والوں کو تباہ کرنا ہے اور ایسا ہی ہوا ہے۔ جیش محمد کے ہیڈکوارٹر اور لشکر کشی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔’ان کی کمر توڑ دیں گے۔‘
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آپریشن سندور کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’22 اپریل کو پہلگام، جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں، ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، پورا ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، پورا ملک ہندوستانی فوج کی بہادری اور بہادری پر فخر کرتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت پر فخر ہے۔
بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نے آپریشن سندورپر کہا، ’آج بھارت نے پہلگام حملے کا بدلہ لے لیا ہے۔ آج ملک کے ہر شہری کے ذہن میں ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے، جئے ہند، جئے ہند کی سینا، ہماری فوج نے پاکستان کے عام آدمی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔ ہندوستانی وزیر اعظم، مودی حکومت، وزیر دفاع، خاص طور پر بھارتی فوج، وزیر دفاع کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات۔’آپریشن سندور کی کامیابی پر آپ نے جو کہا وہ کر دکھایا اور دنیا کو بتا دیا کہ اگر آپ ہمیں تنگ کریں گے تو ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا، ’کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی نے رائچور میں ایک زبردست احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ اس لیے ہم نے ملک کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم مسلح افواج اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس لیے ہم سیاست کو ایک طرف رکھنا چاہتے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے کہا کہ ہم قومی سطح پر اپنی پارٹی کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت اور ان تمام لوگوں کے ساتھ جو ملک کے امیج کو بلند رکھنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
اوڈیشہ کے نائب وزیر اعلیٰ کنک وردھن سنگھ دیو نے کہا،’یہ صحیح وقت ہے کہ پوری قوم وزیر اعظم، ان کی ٹیم اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہو جنہوں نے دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے جوابی حملہ کیا ہے۔‘ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے بھی آپریشن سندور فضائی حملے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، ”جئے ہند، جئے بھارت“۔بی جے ڈی کے سربراہ نوین پٹنائک نے کہا،’مجھے اطلاع ملی ہے کہ ہندوستانی فوج نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیا ہے۔ میں انہیں تہہ دل سے مبارکباد دینا چاہوں گا۔راجیہ سبھا کی رکن سواتی مالیوال نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ”مناسب جواب، ایک درست حملہ، اگر آپ نے بھارت کی طرف آنکھیں بھی اٹھائیں تو آپ کا صفایا ہو جائے گا۔“آپریشن سندور پر جے ایم ایم کے ایم پی مہوا ماجی نے کہا،’دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں اور اس کے پیش نظر یہ ہڑتال ضروری تھی۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں کو اس کی تعریف کرنی چاہیے اور اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ یہ وہ وقت ہے جب پورے ملک کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔‘
ادھر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آپریشن سندور کے حوالے سے ریاست کی صورتحال پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا،’یہ یقینی بنانا میری ذمہ داری ہے کہ یہاں کے حالات اچھے رہیں اور عام شہریوں کو کم سے کم پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے۔ ہمارے اسپتالوں کو صحیح طریقے سے کام کرنا چاہئے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر، ہم نے سرحد اور کنٹرول لائن کے قریب اسکول اور تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں۔ لیکن دوسری جگہوں پر خوف پھیلانے سے بچنے کے لیے، جموں اور سری نگر میں اسکول بند نہیں کیے گئے ہیں۔ سری نگر کا ہوائی اڈہ بند ہے، اس لیے یہاں سے لوگوں کو بھاگنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہسپتالوں کے بلڈ بینکوں میں اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan