بیجاپور، 7 مئی (ہ س)۔ ضلع میں تلنگانہ کی سرحد سے متصل کریگٹہ پہاڑی پر جاری نکسل مخالف آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے بدھ کے روز ایک تصادم میں 22 نکسلیوں کو مار گرایا۔ مارے گئے نکسلائٹس میں کچھ اعلیٰ کیڈر والے نکسلائیٹس بھی ہو سکتے ہیں۔ اس وقت نکسلیوں کے ساتھ زبردست انکاؤنٹر جاری ہے۔ انکاؤنٹر میں مارے گئے نکسلیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
انکاؤنٹر کی تصدیق کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے بھی اپنے سوشل میڈیا پر لکھا کہ بیجاپور ضلع کی کریگٹہ پہاڑیوں میں جاری نکسل مخالف آپریشن میں ہماری سیکورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انکاؤنٹر میں اب تک 22 سے زیادہ نکسلیوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ میں سرخ دہشت گردی کے خلاف جاری فیصلہ کن جنگ میں ہمارے بہادر سپاہیوں کی بے مثال ہمت، بہادری اور قربانیوں کو دل سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 31 مارچ 2026 تک ملک کو نکسل ازم سے آزاد کرنے کا عزم کیا ہے اور ہم اس مقصد کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
ریاست تلنگانہ کی سرحد سے متصل کریگٹہ پہاڑی پر اب تک کا سب سے طویل انسداد نکسل آپریشن 15 دنوں سے جاری ہے۔ اس وقت یہاں انکاؤنٹر جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ میں نکسلیوں کے آخری گڑھ کریگٹہ کی پہاڑیوں پر جمع ہونے والے نکسلیوں کو سیکورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ بڑے کیڈر نکسلائٹس کے گھیراؤ کی وجہ سے، نکسلیوں نے پچھلے دنوں ایک پمفلٹ جاری کیا اور جنگ بندی اور امن مذاکرات کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔
نکسل مخالف آپریشن کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سی آر پی ایف کے ڈی جی گیانیندر پرتاپ سنگھ دہلی سے اس پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ کے اے ڈی جی نکسل آپریشن ویویکانند سنہا، سی آر پی ایف کے آئی جی راکیش اگروال اور بستر کے آئی جی سندرراج پی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈی آر جی کوبرا، سی آر پی ایف اور ایس ٹی ایف کے جوان نکسلیوں کو ان کے اڈے میں منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی