رانچی، 6 مئی (ہ س)۔
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل کو پارٹی کی آئین بچاو¿ مہاریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایک طویل عرصے سے ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہے، جسے آخر کار مرکزی حکومت کو ماننا پڑا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ عوام کی جیت ہے۔رانچی کے پرانے اسمبلی میدان میں منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرتی ہے تو پوری پارٹی اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ کانگریس صدر نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر تین مطالبات کئے ہیں جن میں ذات پات کی مردم شماری پر تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا، پرائیویٹ اداروں میں غریبوں کو ریزرویشن دینا اور ملک میں 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ہٹانا شامل ہے۔ انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اگلی مردم شماری میں سرنا کوڈ کو شامل کرنے کے لیے جدوجہد کریں۔
چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے لیڈروں پر حملہ کرتی ہے، لیکن ہماری پارٹی اس سے نہیں ڈرتی۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر اجے کمار نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال جاننے کے لیے ذات پات کی مردم شماری ضروری ہے۔
پارٹی کے ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ یہ سال ہماری پارٹی کی تنظیم کو مضبوط کرنے کا سال ہے۔ کارکنان گاو¿ں گاو¿ں جاکر لوگوں کو پارٹی کے جلسے کے بارے میں بتائیں۔ پارٹی خواتین سیل کی صدر الکا لامبا، قانون ساز پارٹی کے لیڈر پردیپ یادو اور وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ نے بھی ریلی سے خطاب کیا۔میگا ریلی میں جھارکھنڈ حکومت کے وزیر رادھا کرشنا کشور، ڈاکٹر عرفان انصاری، شلپی نیہا ٹرکی، ایم ایل اے ڈاکٹر رامیشور اوراون، سابق ایم پی سبودھ کانت سہائے، سابق ایم پی فرقان انصاری، سابق ایم ایل اے امبا پرساد، پردیپ کمار بالموچو، بندھو ٹرکی سمیت کئی رہنما اور کارکنان موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan