نئی دہلی، 7 مئی (ہ س)۔ سوتھبی ہانگ کانگ نے مرکزی وزارت ثقافت کی مداخلت کے بعد مقدس پپرہوا بدھ مت کے آثار کی نیلامی ملتوی کر دی ہے۔ نیلامی 07 مئی کو ہونی تھی۔
پپرہوا کے آثار میں تاریخی بدھ کی ہڈیوں کے ٹکڑے، کرسٹل کے تابوت، ایک ریت کے پتھر کا سینہ، اور سونے کے زیورات اور جواہرات شامل ہیں، جن کی کھدائی 1898 میں ولیم کلاکسٹن پاپے نے کی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر آثار کو 1899 میں انڈین میوزیم، کولکاتا میں منتقل کیا گیا تھا۔ ان کو ہندوستانی قانون کے تحت 'اے اے' نوادرات کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، جو ان کو ہٹانے یا فروخت کرنے پر پابندی لگاتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہڈیوں کے آثار کا ایک حصہ سیام کے بادشاہ کو تحفے میں دیا گیا تھا، جب کہ ڈبلیو سی پیپے کے پڑپوتے کرس پیپے کے جنازے کے جواہرات میں سے کچھ نیلامی کے لیے درج کیے گئے تھے۔
وزارت نے بدھ کو ایک بیان میں کہا
2 مئی کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل نے ہانگ کانگ کے قونصلیٹ جنرل کو خط لکھ کر نیلامی کو فوری طور پر روکنے کی درخواست کی۔ اسی دن دو طرفہ میٹنگ کے دوران، ثقافت کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے برطانیہ کی ثقافت، میڈیا اور کھیل کی سکریٹری لیزا ننڈی کے ساتھ معاملہ اٹھایا، باقیات کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت پر زور دیا اور فوری کارروائی پر زور دیا۔ 5 مئی کو، ثقافت کی وزارت کے سکریٹری نے اگلے اقدامات پر غور کرنے کے لیے ایک جائزہ میٹنگ بلائی۔ اسی دن سوتھبی اور کرس پیپے کو قانونی نوٹس جاری کیا گیا جس میں نیلامی روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ 5 مئی کو، سوتھبی کے ہانگ کانگ نے ای میل کے ذریعے قانونی نوٹس کو تسلیم کیا، اور یقین دہانی کرائی کہ معاملہ زیر غور ہے اور تحریری جواب جمع کرایا جائے گا۔ 6 مئی کے آخر میں، سوتھبی نے ای میل کے ذریعے مطلع کیا کہ پپرہوا کے آثار کی نیلامی ملتوی کی جا رہی ہے اور مزید بات چیت کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی