مشرقی سنگھ بھوم، 4 مئی (ہ س)۔ ہفتہ کو ایم جی ایم اسپتال میں عمارت کا ایک حصہ گرنے والے خوفناک حادثے میں اب تک تین افراد کی موت ہو چکی ہے اور 12 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ حادثے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری خود دیر رات جمشید پور پہنچے اور راحت اور بچاؤ کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے موقع سے واضح طور پر کہا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو کسی قیمت پر نہیں بخشا جائے گا اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے وہاں موجود جمشید پور کے ڈپٹی کمشنر کو ایک ہفتے کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس دوران جگسلائی کے ایم ایل اے منگل کالندی، پوٹکا ایم ایل اے سنجیو سردار اور کئی دوسرے عوامی نمائندے ان کے ساتھ موجود تھے۔
اس حادثے میں گووند پور کے رہنے والے لوکاس سائمن ٹرکی، ساکچی کے ڈیوڈ جانسن اور سرائی کیلا کے رہنے والے شری چند تنتی کی موت ہوگئی۔ شری چند تانتی کی ماں رینوکا دیوی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور انہیں ٹی ایم ایچ میں داخل کرایا گیا ہے۔
واقعے کے وقت عمارت میں کل 15 افراد موجود تھے جن میں سے 12 کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا اور تین افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ دیر شام این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی راحت کاری کے لیے جمشید پور پہنچی اور ٹاٹا اسٹیل کی ریسکیو ٹیم اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ مل کر آپریشن کو انجام دیا۔
وزیر صحت نے کہا کہ حکومت اس قسم کی غفلت کو ہر گز برداشت نہیں کرے گی اور اس معاملے میں ذمہ داروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد