جی ایس ٹی وصولی کے معاملے میں گجرات کئی بڑی ریاستوں سے آگے ہے۔
احمد آباد، 4 مئی (ہ س)۔ ترقی کے رول ماڈل کے طور پر دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت بنانے والے گجرات نے ایک بار پھر اقتصادی محاذ پر اپنی طاقت دکھائی ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گجرات کا سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی اپریل 2025 میں 14،970 کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، جس میں سال بہ سال 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ نہ صرف ریاست میں مضبوط اقتصادی سرگرمی کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ریاستی حکومت کی کاروباری دوستانہ پالیسیوں اور پروگراموں کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں گجرات کی اہم شراکت کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔
گجرات نے 14,970 کروڑ روپے کا ریکارڈ جی ایس ٹی جمع کیا۔
اپریل 2025 میں گجرات کی جی ایس ٹی کی وصولی 14,970 کروڑ روپے رہی، جو اپریل 2024 میں 13,301 کروڑ روپے کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ دکھاتی ہے۔ مہاراشٹر (41,645 کروڑ روپے) اور کرناٹک (17,815 کروڑ روپے) کے بعد جی ایس ٹی وصولی کے معاملے میں گجرات ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔ تاہم، اگر ہم جی ایس ٹی کی وصولی میں اضافے پر نظر ڈالیں، تو مہاراشٹر کی ترقی اپریل 2024 میں 13 فیصد کے مقابلے اپریل 2025 میں گھٹ کر 11 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی گجرات نے 13 فیصد کی ترقی کو برقرار رکھا ہے۔ یہی نہیں، مالی سال 2024-25 میں، گجرات نے جی ایس ٹی سے 73,281 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی، جو کہ مالی سال 2023-24 میں 64،133 کروڑ روپے کے مقابلے میں 14 فیصد کی بڑی ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔
جی ایس ٹی وصولی میں گجرات کئی بڑی ریاستوں سے آگے ہے۔
گجرات نے 14,970 کروڑ روپے کا ریکارڈ جی ایس ٹی جمع کیا ہے، جو کہ تمل ناڈو (13،831 کروڑ روپے)، مدھیہ پردیش (5302 کروڑ روپے)، مغربی بنگال (8188 کروڑ روپے)، راجستھان (6228 کروڑ روپے)، اتر پردیش (13،600 کروڑ روپے)، پنجاب (3106 کروڑ روپے)، ہریانہ (14057 کروڑ روپے) اور بہار (2290 کروڑ) جیسی بڑی ریاستوں سے آگے ہے۔
چھوٹے علاقوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیکھیں تو اروناچل پردیش میں 66 فیصد، ناگالینڈ میں 42 فیصد اور میگھالیہ میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ لکشدیپ میں 287 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف، قومی سطح پر، حکومت ہند نے اپریل 2025 میں 2,36,716 کروڑ روپے کی ریکارڈ جی ایس ٹی آمدنی حاصل کی ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.6 فیصد زیادہ ہے۔ اس طرح گجرات کی جی ایس ٹی وصولی میں اضافہ قومی اوسط سے زیادہ ہے۔
صنعت دوست پالیسی اور مضبوط اقتصادی سرگرمیوں کا تعاون
جی ایس ٹی کی وصولی ملک کی معاشی صحت کا ایک اہم اشارہ بن گیا ہے، جو حکومت کی آمدنی میں نمایاں حصہ ڈالتا ہے۔ صنعت دوست پالیسیوں کے علاوہ گھریلو کھپت اور پیداوار میں تیزی، کاروبار کرنے میں آسانی اور ٹیکس جمع کرنے کے موثر طریقہ کار میں تیزی سے بہتری جیسی مضبوط معاشی سرگرمیوں کی وجہ سے گجرات نے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی میں ایک نئی بلندی حاصل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ہندوستان کے ٹیکس نظام کو ہموار کرنے کے لیے یکم جولائی 2017 کو اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کو لاگو کیا تھا۔ جی ایس ٹی ایک بالواسطہ ٹیکس ہے جو ہندوستان میں سامان اور خدمات کی تیاری، فروخت اور استعمال پر لگایا جاتا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی