گنگٹوک، 31 مئی (ہ س)۔ شمالی سکم کے منشیتھانگ میں سیاحوں کو لے جانے والی گاڑی کے حادثے کے دو دن بعد بھی ڈرائیور سمیت 9 لاپتہ سیاحوں کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ لاپتہ افراد کے زندہ ملنے کے امکانات اب تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب جمعہ کی رات ہونے والی موسلادھار بارش نے مسئلہ کو مزید بڑھا دیا ہے اور تلاش اور امدادی کارروائیوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
منگن ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سونم ڈی بھوٹیا نے آج حادثے کے بارے میں بتایا کہ جمعہ کی رات شدید بارش کی وجہ سے تلاش اور بچاؤ کام متاثر ہوا۔ شدید بارش کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اور دریائے تیستا کے پانی کی سطح بھی کافی بڑھ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں تاہم انہیں خراب موسم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ یہ واقعہ 29 مئی کی رات 7:30 اور 8:30 کے درمیان ہوا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہے تحقیقات کے بعد ہی واضح ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاح لاچنگ سے دو گاڑیوں میں لوگ واپس آرہے تھے اور حادثہ کا شکار گاڑی پیچھے سے آرہی تھی۔ چنگ تھانگ پہنچنے کے بعد جب کافی دیر انتظار کرنے کے بعد بھی گاڑیاں نہ پہنچیں تو ڈرائیوروں نے چنگتھانگ پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ چنگتھانگ پولیس کی قیادت میں فائر فائٹرز، آئی ٹی بی پی اور ڈرائیوروں کی ایک ٹیم لاپتہ گاڑی کی تلاش میں نکلی۔
انہوں نے کہا کہ رات 10 سے 11 بجے کے قریب جائے حادثہ کا پتہ چلنے کے بعد تلاش اور بچاؤ آپریشن شروع کیا گیا۔ جائے حادثہ سے دو افراد کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا اور مقامی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں اگلے دن دارالحکومت کے ایس ٹی این ایم ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گاڑی شمالی سکم کے سنگھک کے رہنے والے پاسانگ شیرپا چلا رہے تھے۔ گاڑی میں اڈیشہ، تریپورہ اور اتر پردیش کے سیاح سفر کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن جاری ہے اور لاپتہ افراد کا جلد پتہ لگا لیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد