منگلورو،3 مئی(ہ س)۔ کرناٹک میں ہلچل مچا دینے والے منگلورو ہندو تنظیم کے کارکن سوہاس شیٹی کے قتل کیس میں منگلورو کے پولس کمشنر نے ایک اہم بیان دیا ہے۔ وزیر داخلہ پرمیشورا سے ملاقات کے بعد پولیس کمشنر انوپم اگروال نے کہا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں آٹھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے دو ہندو ہیں۔
سوہاس شیٹی کے قتل کا لرزہ خیز منظر سی سی ٹی وی اور مقامی موبائل کیمروں میں قید ہو گیا۔ منگلورو پولیس نے ان ویڈیوز کی بنیاد پر ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزمین جنوبی کنڑ ضلع میں چھپے ہوئے ہیں، اور وہاں سے 8 لوگوں کو گرفتار کیا۔ عبدالصفان، نیاز، محمد مزمل، قلندر شفیع، محمد رضوان، رنجیت اور ناگراج کو گرفتار کیا گیا ہے۔ شبہ ہے کہ سوہاس کے قتل میں 9 لوگ ملوث تھے۔
تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فیصل کا بھائی عادل، جسے پہلے سوہاسا شیٹی کے گینگ نے قتل کیا تھا، پہلے اس نے سوہاس شیٹی گینگ کا ممبر ظاہر کیا تھا اور سوہاس کو قتل کرنے کی سازش رچی تھی۔ انکشاف ہوا ہے کہ عادل نے اپنے بڑے بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے سوہاس کو قتل کرنے کے لیے ہندو نوجوانوں کا استعمال کیا تھا۔
اس سلسلے میں منگلورو میں سینئر پولیس حکام کے ساتھ میٹنگ کرنے کے ساتھ وزیر داخلہ جی پرمیشور نے مکمل معلومات حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے کہا تھا کہ ملزمین کے خلاف قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے گی۔
اس قتل نے ریاست میں سیاسی الزامات اور جوابی الزامات کو جنم دیا ہے ۔ اب اس نے ایک نیا موڑ لیا ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد