نئی دہلی، 24مئی(ہ س)۔
بی جے پی جس گجرات ماڈل کا ملک بھر میں ڈھول پیٹتی ہے، وہ دراصل بدعنوانی کا ماڈل ہے۔ اس ماڈل میں بی جے پی کے لوگ اور وزراءکروڑوں روپے کا گھپلہ کر لیتے ہیں، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ ایسے ہی ایک بڑے گھپلے پر، جو گجرات میں ہوا، عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور پنجاب انچارج منیش سسودیا نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے پنچایتی راج کے وزیر کے بیٹوں نے کمپنیاں بنا کر داہود میں منریگا کے کام حاصل کیے، لیکن کوئی کام کیے بغیر 71 کروڑ روپے ہڑپ لیے۔ اب وہ پولیس کی گرفت میں ہیں، لیکن بی جے پی نے نہ تو وزیر سے استعفیٰ لیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کی۔جبکہ اروند کیجریوال کی رہنمائی میں پنجاب کی آپ حکومت نے بدعنوانی کی اطلاع ملتے ہی اپنے ہی ایم ایل اے کو گرفتار کرا دیا۔منیش سسودیا نے ہفتہ کو پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں جب جمعہ کو عام آدمی پارٹی کے ایک ایم ایل اے نے بدعنوانی کی، تو بھگونت مان کی حکومت نے اروند کیجریوال کی ہدایت پر فوری کارروائی کی۔ آپ حکومت نے اپنے ہی ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی نرمی نہیں برتی۔ یہی اروند کیجریوال کی سیاست ہے، اور یہی بھگونت مان کی حکومت کا اصول ہے۔ دہلی میں بھی ان کی حکومت کا مقصد یہی تھا کہ بدعنوانی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔جو کوئی بھی بدعنوانی میں ملوث پایا جائے گا یا عوام کے ساتھ دھوکہ کرے گا، اسے ہرگز نہیں بخشا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کہیں بھی ہو۔منیش سسودیا نے بی جے پی کے گجرات ماڈل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی والے گجرات ماڈل کی بہت بات کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ گجرات ماڈل بدعنوانی کا ماڈل ہے۔ یہ بات اب سامنے آ رہی ہے کہ گجرات کے داہود میں منریگا میں ایک بڑا گھپلہ ہوا ہے۔ میڈیا میں یہ بھی آیا کہ گجرات کے پنچایتی راج وزیر بچو بھائی کھابڑ کے بیٹوں نے اپنے ہی والد کے محکمہ کے پیسے اڑا دیے۔داہود میں منریگا کے تحت 71 کروڑ روپے کا گھپلہ ہوا ہے۔ یہ صرف گھپلہ نہیں بلکہ ایک مہاگھپلہ ہے، کیونکہ بی جے پی کے وزیر کے بیٹوں نے اپنے ہی والد کے محکمے میں 71 کروڑ روپے کا گھپلہ کیا اور وہ پکڑے بھی گئے ہیں۔ وزیر بچو بھائی کھابڑ کے بیٹے بلدیو اور کرن اور ان کا بھتیجا 71 کروڑ روپے کی بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیے گئے ہیں۔منیش سسودیا نے کہا کہ منریگا کا مقصد تھا کہ گاوں کے ان غریب لوگوں کو روزگار دیا جائے جو بے روزگار ہیں، اور ان سے گاوں میں کام کرایا جائے۔لیکن وزیر کے بیٹوں نے کمپنیاں بنا کر کام اپنے نام کروا لیے، لیکن وہ کام کیا ہی نہیں۔ نہ گاوں میں کام ہوا، نہ ہی غریبوں کو روزگار ملا۔ بغیر کسی کام اور مزدوری کے، وزیر کے دونوں بیٹوں نے اپنی کمپنیوں کے ذریعے 71 کروڑ روپے ہڑپ لیے۔منیش سسودیا نے کہا کہ یہ ایک گھپلہ ہے، لیکن مہاگھپلہ اس لیے ہے کیونکہ بی جے پی کی حکومت وزیر کے خلاف کوئی کارروائی ہی نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر صرف دو تحصیلوں میں یہ حال ہے، تو اگر پورے گجرات میں تفتیش ہو جائے تو گھپلے کا حجم ہزاروں کروڑ روپے تک پہنچ سکتا ہے۔لیکن بی جے پی نے نہ تو یہ معاملہ سی بی آئی کو دیا اور نہ ہی ای ڈی کو۔ وزیر اب بھی اپنی کرسی پر قائم ہیں تاکہ مزید تفتیش نہ ہو۔منیش سسودیا نے سوال اٹھایا کہ جب وزیر کے بیٹے اسی محکمے میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار ہو چکے ہیں، تو وزیر کو عہدے سے ہٹایا کیوں نہیں جا رہا؟
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais