جموں, 22 مئی (ہ س)۔ جموں و کشمیر بی جے پی کی ترجمان رجنی سیٹھی نے کہا ہے کہ ملک میں حالیہ دہشت گرد حملے نے داخلی سلامتی کے خدشات کو نئی شدت دی ہے، ایسے میں غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم بنگلہ دیشی اور روہنگیا افراد کی فوری شناخت اور ملک بدری ناگزیر ہو چکی ہے۔ جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی کوششوں کو زمین پر مؤثر طریقے سے عملی جامہ پہنانا چاہیے۔پارٹی ہیڈ کواٹر جموں میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران رجنی سیٹھی نے کہا کہ 22 اپریل کو پیش آنے والا دہشت گرد حملہ، جس میں بے گناہ سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا، نہ صرف ایک المناک سانحہ تھا بلکہ یہ ایک سخت وارننگ بھی ہے کہ ملک کو داخلی سطح پر لاحق خطرات کو اب مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی حالیہ آبزرویشن ہندوستان کوئی دھرم شالہ نہیں ہے۔اس بات کا واضح اظہار ہے کہ بھارت کو اپنی سرزمین پر کون رہ سکتا ہے اور کون نہیں، اس کا فیصلہ کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔رجنی سیٹھی نے کہا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ملک بھر میں غیر قانونی پاکستانی، بنگلہ دیشی اور روہنگیا باشندوں کی شناخت کا عمل شروع کیا گیا ہے، جن میں سے کئی نے جعلی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ اور راشن کارڈ حاصل کر رکھے ہیں۔ یہ نہ صرف شناختی نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ عناصر نہ صرف غیر قانونی طور پر ملک میں رہائش پذیر ہیں بلکہ انسانی اسمگلنگ، منشیات کی اسمگلنگ، شدت پسندی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ ان کی موجودگی بعض علاقوں میں سماجی توازن اور امن و امان کے لیے چیلنج بن چکی ہے۔سیٹھی نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے مہاجر کنونشن 1951 یا اس کے 1967 پروٹوکول کا فریق نہیں ہے، اس لیے بین الاقوامی قوانین بھارت پر لاگو نہیں ہوتے۔ ملک کو اپنے قوانین، بالخصوص فارنرز ایکٹ 1946 کے تحت یہ مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی شناخت، حراست اور ملک بدری کے اقدامات کرے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام ریاستی حکومتیں اور یونین ٹیریٹریز، وزارت داخلہ کی ہدایات پر بغیر کسی سیاسی مصلحت یا تاخیر کے عمل کریں گی۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یہ مسئلہ نہ کسی مذہب کا ہے، نہ سیاست کا، بلکہ خالصتاً ملک کی سلامتی، خودمختاری اور عوامی تحفظ سے جڑا ہوا ہے۔
ملک کو محفوظ بنانے کے لیے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر ہے۔ بھارت ہمیشہ حقیقی پناہ گزینوں کا احترام کرتا رہا ہے، لیکن جو لوگ غیر قانونی طریقے سے یہاں داخل ہو کر ملک کے امن کو خطرے میں ڈالیں، اُن کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر